وفاقی وزیر شبلی فراز نے خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں شکست تسلیم کرلی ہمارے بہت سے کارکنان پارٹی قیادت سے ناراض تھے اس لیے ہم ہار گئے
روزنامہ جنگ کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اس انتخابات سے ہم نے سبق حاصل کیا ہے، بلدیاتی انتخابات کے آئندہ مرحلے میں حکمت عملی تبدیل کریں گے، پارٹی نظم و ضبط کو ہر صورت برقرار رکھیں گے . روزنامہ جنگ کے مطابق انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مقبول پارٹی ہے، بہت سے لوگوں کو ٹکٹ دیے گئے، ہمیں ایک موقع ملا ہے کہ اپنی حکمت عملی بدلیں، خامیوں کو دور کریں گے، خوشی ہے انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے، بلدیاتی انتخابات میں جو واقعات ہوئے ہیں، نہیں ہونے چاہیے تھے . ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے نیچے کے اسٹریکچر کو متحرک کریں گے، پارٹی کے ورکروں کو اوپر لائیں گے، تحریک انصاف کو کچھ جگہ پر کامیابی ہوئی ہے، ہم کارکنوں کو متحرک نہیں کرسکے تھے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ حکمت عملی میں کیا کمزوری تھی . وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کا نظریہ ہے کہ الیکشن میں شفافیت ہو، الیکشن کے ایشوز کو دیکھنے کیلئے کمیٹی بنی ہے جو تمام معاملات دیکھے گی . شبلی فراز نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں 5 لوگ جاں بحق ہوئے، دو لوگ ذاتی دشمنی پر قتل ہوئے، بلدیاتی الیکشن میں گلی محلوں میں تصادم کا خطرہ ہوتا ہے، ماضی کے مقابلوں میں الیکشن میں اتنی ہنگامہ آرائی نہیں ہوئی، ہنگامہ آرائی کا ایک بھی واقعہ نہیں ہونا چاہئے تھا . وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ شوکت ترین کو وزیر خزانہ بنانے کیلئے سینیٹر منتخب کرانا کی ضرورت ہے،اپوزیشن کل کا پڑھا ہوا اخبار ہے، اپوزیشن کے پاس کوئی متبادل پروگرام نہیں ہے . . .