پی ٹی آئی نے کے پی کے بلدیاتی انتخابات میں شکست تسلیم کرلی
پشاور(قدرت روزنامہ) بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت نے شکست تسلیم کرلی۔خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شکست کی وجہ شوکت یوسفزئی نے بتا دی۔
پی ٹی آئی کے رہنما اور صوبائی وزیر کے پی کے شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلدیاتی انتخابات میں مہنگائی ہماری شکست کا باعث بنی، اگلے دو، تین مہینوں میں مہنگائی کم ہو جائے گی۔شوکت یوسفزئی نے کہاکہ دھاندلی کا الزام لگایا جاتا ہے، شکر ہے کہ کوئی اور جماعت جیت گئی، ہار ہمارا مقدر نہیں ہے ،ہمارے کئی آزاد امیدوار جیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فنڈ میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی،2023 کےالیکشن کیلئے ہم تیاری کریں گے، جو ہم سے ٖغلطیاں ہوئی ہیں اس پر قابو پائیں گے، ترقیاتی بجٹ کا 20 فیصد صوبے کو دیاجائیگا، جو لوگ منتخب ہوکے آئے ہیں صوبائی حکومت ان کو مکمل سپورٹ کریگی۔
ایم پی اے محمد عاطف خان نے کہاکہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ پریشان تھے اس لئے ووٹ نہیں ملا، یہی وجہ ہے اس کے علاوہ کوئی اور وجہ نظر نہیں آتی ۔پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ بہت پریشان ہے، ہمیں احساس ہے ، یہ انٹر نیشنل مسئلہ ہے، اللہ کرے یہ مسئلہ حل ہو آہستہ آہستہ کمی کی طرف جارہا ہے۔
بلدیاتی الیکشن کے غیر سرکاری نتائج
خیبر پختونخواہ کے 17 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
بلدیاتی انتخابات میں 1 کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار 862 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، پی ٹی آئی کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست ہوئی جبکہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کئی محاذوں پر برتری میں ہے۔
خیبرپختونخوا کے 17 اضلاع میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ابتدائی نتائج کے مطابق جمعیت علماءاسلام 11 تحصیل چیئرمین کی نشستوں کے ساتھ آگے جبکہ پاکستان تحریک انصاف 10 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پرہے۔عوامی نیشنل پارٹی کی تین اور جماعت اسلامی کی دوجبکہ دو آزاد ارکان بھی تحصیل چیئرمین منتخب ہوگئے۔
میئر پشاور کی نشست پر جے یو آئی کو برتری
میئر پشاور کے سب سے بڑے مقابلے میں اب تک جے یو آئی ایف کے زبیر علی سب سے آگے ہیں، 237 پولنگ اسٹیشنوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق زبیر علی نے 24 ہزار 80 اور پی ٹی آئی کے رضوان بنگش نے 21 ہزار 148 ووٹ حاصل کیے ہیں۔