بڑےبیل آؤٹ پیکج کا اعلان۔۔ حکومت نے ملازمین کو پنشن اور بقایاجات کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنا دی گئی
کراچی (قدرت روزنامہ) ایڈمنسٹریٹر کراچی،مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کے ایم سی ملازمین کی پینشن اور بقایاجات کی ادائیگی کے لئے حکومت سندھ بیل آؤٹ پیکیج دے گی، سندھ کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں اس پر اصولی اتفاق کرلیا گیا ہے،وزیراعلیٰ سندھ اس مسئلے کو انتہائی اہم سمجھتے ہیں، حکومت سندھ اس کے حل کے لئے ہرممکن اقدامات کرے گی، یہ بات انہوں نے ذوالفقار شاہ کی سربراہی میں ملاقات کے لئے آنے والے میونسپل ورکرز ٹریڈ یونین الائنس کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی
جس نے پیر کے روز ایڈمنسٹریٹر کراچی کے دفتر میں ان سے ملاقات کی اور ملازمین کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا،اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر سید افضل زیدی کے علاوہ ٹریڈ یونین الائنس کے نمائندے اشرف اعوان، جاوید بلوچ،، حبیب الرحمن اعوان، الیاس جدون، قاسم شاہ، کیپٹن شبیر جدون، محمد علی ملک، اسلم بزنجو اور دیگر بھی موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ وہ اپنے وعدے پر قائم ہیں، ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن اور بقایا جات کی ادائیگی جلد ہی کردی جائے گی اور ان کے تمام بقایا جات ادا کئے جائیں گے تاکہ ان کے مسائل حل ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کے جو مسائل پیش کئے گئے ہیں وہ سب جائز اور انتہائی اہم ہیں اور میں ان کے حل کے لئے انتہائی سنجیدگی سے کوشش کر رہا ہوں، یہ ان ملازمین کا حق ہے جو انہیں دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اس بات پر مکمل یقین رکھتی ہے کہ تمام ملازمین جن کا تعلق بلدیاتی اداروں سے ہے ان کے جائز مسائل کو بلاتاخیر حل کیا جائے تاکہ وہ اپنی خدمات کو بہتر اور موثر انداز میں انجام دے سکیں، ملازمین کی پینشن اور بقایا جات کی ادائیگی کے لئے حکومت سندھ سے مدد مانگی ہے اور یہ معاملہ اب حل کی طرف جا رہا ہے، ملاقات کے دوران میونسپل ورکرز ٹریڈ یونین الائنس کے صدر ذوالفقار شاہ نے کہا کہ ہم ایڈمنسٹریٹر کراچی کے ہاتھ مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ وہ کے ایم سی ملازمین کے دیرینہ مسائل کو حل کریں گے، انہوں نے کہا کہ وہ بینک جہاں ملازمین کی پینشن جاتی ہے اس کی تمام برانچیں آن لائن نہیں ہیں جس کے باعث ملک کے دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کو تکالیف کا سامنا ہے لہٰذا بینک کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ اس سلسلے میں ملازمین سے تعاون کریں، انہوں نے کہا کہ لائف سرٹیفکیٹ نہ دینے کے باعث جو بینک کی اپنی پالیسی ہے پانچ ہزار پینشنرز کو ادائیگی نہیں ہوئی جس کے باعث ان کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ کار ملازمین کے حق میں نہیں ہے لہٰذا بینک انہیں مناسب وقت دے تاکہ ریٹائرڈ ملازمین یہ سرٹیفکیٹ انہیں پیش کرسکیں۔