فضل الرحمان اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت بن گئے! بلدیاتی انتخابات میں فتح کے بعد کیا ہونے والا ہے؟ حکومت کے لیے بُری خبر
انہوں نے کہا اگرخیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں مولانا فضل الرحمن کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے سپورٹ ملی ہے تو عین ممکن ہے کہ اس کی بنیادی وجہ افغانستان میں نیا اقتدار ہو . انہوں نے مزید کہ اگر یہ بات صحیح ہے تو پھر خیبرپختونخوا کے بعد بلوچستان بھی جمعیت علماء اسلام کی جھولی میں جائے گا . خیبرپختونخوا کے ان بلدیاتی انتخابات کو شفاف نہیں کہا جا سکتا جس کی وجہ سے پری پول دھاندلی ہے کیوںکہ سارے وزراء و مشیر انتخابی مہم حصہ لے رہے تھے یہاں تک کہ الیکشن کمیشن کے منع کرنے کے باوجود عمران خان نے صوبے کا دورہ کیا . سینیٹر زاہد خان کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی الیکشن اکیلے لڑی جب کہ مولانا فضل الرحمان کو مسلم لیگ ن اور قومی وطن پارٹی کی سپورٹ حاصل تھی . خیال رہے کہ خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمیعت علمائے اسلام ف بڑے بڑے اپ سیٹ کرنے میں کامیاب ہو گئی . جمیعت علمائے اسلام ف ناصرف نشستوں، بلکہ ووٹوں کے معاملے میں بھی سب سے آگے رہی . اب تک کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق جے یو آئیف نے تحریک انصاف کے مقابلے میں 130 فیصد زائد ووٹ حاصل کر لیے . مولانا فضل الرحمان کی جماعت غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق اب تک 5 لاکھ 45 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی . ووٹوں کے حصول کے معاملے میں تحریک انصاف 2 لاکھ 36 ہزار ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور آزاد امیدوار 1 لاکھ 70 ہزر ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں . دوسری جانب تحصیل کونسلز اور سٹی میئرز کی نشستوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے . خیبرپختونخواہ میں 4 سٹی میئرز کی نشستوں پشاور، مردان، بنوں اور کوہاٹ کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج سامنے آ چکے، جن کے مطابق حکمراں جماعت تحریک انصاف کو چاروں نشستوں پر شکست ہوئی . پشاور، کوہاٹ اور بنوں کی سٹی میئرز کی نشستیں جے یو آئی ف لے اڑی، جبکہ اے این پی کو مردان کی سٹی میئر کی نشست پر فتح حاصل ہوئی . دوسری جانب تحصیل کونسلز کی نشستوں پر بھی جمعیت علماء اسلام کو برتری حاصل ہے، جب کہ پاکستان تحریک انصاف کو اپنے کئی مضبوط حلقوں میں اپ سیٹ شکست کا سامنا ہے . خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 64 تحصیل کونسلز کیلئے منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق تحصیل چئیرمین کے لیے جمعیت علماء اسلام ف 18 نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے جبکہ حکمراں جماعت تحریک انصاف کا 14 سیٹوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے . آزاد امیدوار 8 نشتوں کے ساتھ تیسرے نمبر جب کہ اے این پی بھی 8 سیٹیں لینے میں کامیاب ہو گئی،پاکستان مسلم لیگ ن خیبرپختونخواہ بلدیاتی انتخابات میں متاثر کن کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئی اور اب تک صرف تین نشستوں پر فتح حاصل کر سکی، جماعت اسلامی دو اور پاکستان پیپلز پارٹی ایک سیٹ پر جیت سکی . . .