پاکستان میں اومی کرون تیزی سے پھیلنے لگا، وہ علاقہ جہاں اتنے کیسز آگئے کہ ڈاکٹروں کے ہوش اُڑا دیے، تشویشناک خبر آگئی
قلات (قدرت روزنامہ)بلوچستان کے ضلع قلات میں اومی کرون کے 30 مشتبہ مریض سامنے آنے کا انکشاف ہوا جس کے بعد ہل چل مچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق انچارج کورونا آپریشن سیل بلوچستان ڈاکٹر نقیب اللہ نیازی نے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ضلع قلات میں کورونا کی ٹیسٹنگ کے دوران دو روز میں اومی کرون کے 30 مشتبہ مریضوں کے سامنے آنے کا انکشاف ہوا۔ڈاکٹر نقیب اللہ نے بتایا کہ قلات سے سامنے آنے والے اومی کرون کے مشتبہ مریضوں کے نمونے تصدیق کیلئے این آئی ایچ ڈی اسلام آباد بھجوائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں محکمہ صحت نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر قلات کو بھی ایک مراسلہ لکھا ہے جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اومی کرون کے مشتبہ مریضوں کو تلاش کرکے فوری طور پر قرنطینہ کردیں۔اومی کرون کے مشتبہ مریض سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت نے تمام ڈاکٹروں کو احتیاط کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو نے بھی صوبے میں اومیکرون کے کیسز کی اطلاعات پر اظہار تشویش کرتے ہوئے محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کی اور متاثرہ افراد کو فوری طور پر قرنطینہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے مذکورہ افراد کو کرونا ویکسین لگانےکی ہدایت کرتے ہوئے پی سی آر ٹیسٹ کی پیشرفت رپورٹ بھی طلب کی۔عبدالقدوس بزنجو نے محکمہ صحت کو کرونا ویکسی نیشن اور ٹیسٹ کی استعداد کار میں اضافے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کرونا کی نئی قسم خطرناک ثابت ہوسکتی ہے لہذا عوام کی حفاظت کے لیے اقدامات پرعمل در آمد کیا جائے۔ مشتبہ کیسز سامنے آنے کے بعد طبی حلقوں میں خوف پھیلا اور طبی عملہ ذہنی اذیت کا شکار بھی ہوگیا۔ خیال رہے کہ قبل ازیں بلوچستان میں اومی کرون کے 12 مشتبہ کیسز کا انکشاف ہوا تھا جو اب بڑھ کر 30 ہو گئے ہیں۔