چیئرمین نیب کی تعیناتی؛ اپوزیشن جماعتیں مجوزہ ناموں پر تاحال متفق نہ ہوسکیں

جے یو آئی (ف) کی جانب سے چیئرمین نیب کیلئے سابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ دوست محمد خان ‘مسلم لیگ (ن) نے سابق چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کے بھائی ناصر سعید کھوسہ‘ سلمان صدیق اور عرفان قادر کے نام ‘پیپلز پارٹی نے سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کا نام تجویز کر دیا
حکومت کو بھی اپوزیشن کے مجوزہ متفقہ ناموں کا انتظار ‘نام سامنے آنے پرحکومت اپنے مجوزہ نام صدر مملکت کو بھجوائے گی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے اپوزیشن جماعتوں کی اسٹیرنگ کمیٹی اب تک مجوزہ ناموں پر اتفاق نہیں کرسکی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین نیب کیلئے پیپلز پارٹی‘جے یو آئی(ف) اور (ن) لیگ نے اپنے اپنے مجوزہ نام اپوزیشن کی اسٹیرنگ کمیٹی میں پیش کردیے ہیں۔جے یو آئی (ف) نے چیئرمین نیب کے لیے سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس (ر) دوست محمد خان کا نام تجویز کیا ہے۔مسلم لیگ (ن) نے سابق چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کے بھائی ناصر سعید کھوسہ، سلمان صدیق اور عرفان قادر کے نام پیش کئے ہیں۔پیپلز پارٹی نے سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کا نام سامنے لے آئی ہے اس کے علاوہ پارٹی نے ایک سابق جج کا نام بھی تجویز کر رکھا ہے۔اپوزیشن نے 3 ناموں پر اتفاق کے لیے اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے لیکن یہ کمیٹی ابھی تک 3 ناموں پر اتفاق نہیں کرسکی۔اپوزیشن قومی اسمبلی کے رواں اجلاس کے دوران دوبارہ چیئرمین نیب کے ناموں پر مشاورت کرے گی۔قواعد کے مطابق چیئرمین نیب کے لیے اپوزیشن لیڈر تین نام صدر مملکت کو بھجوائیں گے۔دوسری جانب حکومت کو بھی اپوزیشن کے مجوزہ متفقہ ناموں کا انتظار ہے، اپوزیشن کی جانب سے نام سامنے آنے کے بعد حکومت بھی اپنے مجوزہ نام صدر مملکت کو بھوجائے گی۔ نیب آرڈیننس کے تحت چیئرمین نیب کے تقرر کے لیے وزیر اعظم کو قائد حزب اختلاف سے مشاورت کرنی پڑتی ہے۔آرڈیننس کے مطابق صدر، قومی اسمبلی کے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے ناقابل توسیع 4 سالہ مدت کے لیے صدر کی متعن کردہ شرائط پر چیئرمین نیب مقرر کریں گے جنہیں سپریم کورٹ کے جج کو ہٹانے کے طریقہ کار کے سوا کسی اور طریقے سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔