اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد میں لوکل گورنمنٹ صدارتی آرڈیننس کے خلاف سی ڈے اے مزدور یونین نے آبپارہ چوک میں مظاہرہ کیامظاہرین کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے کی تقسیم کسی صورت منظور نہیں،اسلام آباد لوکل گورنمنٹ صدارتی آرڈیننس 2021 کو فی الفور ختم کیا جائے،
پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اور قائد مزدور یونین (سی بی اے) چوہدری محمد یٰسین کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ آرڈینینس 2021 معاشی قتل ہے اور پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے اس آرڈینینس کو لاکر ہزاروں محنت کشوں کا مستقبل تاریک کرنے کے مترادف ہے،سی ڈی اے مزدور یونین اس آرڈینینس کے خلاف اپنی قانونی اور عملی جدوجہد پر سطح پر جاری رکھے گی اور ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنے وکیل کاشف علی ملک کے ذریعے اس آرڈینینس کو چیلنج کیا ہے جس پر عدالت نے وفاقی حکومت،چیئرمین سی ڈی اے اور دیگر متعلقہ شعبوں کو نوٹسسز جاری کر دیے ہیں،
چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ ہم مزدوروں کے مفادات کو ہرگز نقصان نہیں پہنچنے دیں گے،سی ڈی اے کے محنت کشوں نے اپنے حقوق کے تحفظ کی خاطر ہم پر گزشتہ ریفرنڈم میں اپنے اعتماد پر اظہار کیا ہے اور ہم عہد کرتے ہیں کہ پوری ایمانداری اور دیانتداری سے اپنے محنت کشوں کے حقوق کی خاطر خدمات سرانجام دیں گے اور جو عناصر جعلی فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے ملازمین میں نفرتیں پیداکرکے ان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں ان عناصر کا ہر سطح پر محاسبہ کریں گے اور سی ڈی اے ممبر ایڈمنسٹریشن کی طرف سے سکیل 01سے سکیل 16تک نان گزیٹیڈ ملازمین کے ایکٹنگ چارج کے خلاف جو غیر ضروری اقدام اٹھا یا گیا ہے سی ڈی اے مزدور یونین اسکی بھرپور مذمت کرتی ہے،ہم سی ڈی اے سمیت اس شہر کے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اس ادارے کی بقاء اور محنت کشوں کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کو عملی جامہ پہنائیں گے اور پاکستان ورکرز فیڈریشن سے ملحقہ تمام مزدور تنظیمیں ملک کے چاروں صوبوں میں اس آرڈینینس کے خلاف سی ڈی اے ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں
اس موقع پر انھوں نے وزیر اعظم پاکستان،وفاقی وزیر داخلہ اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ اس ظالمانہ صدارتی آرڈینینس کو فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ سی ڈی اے سمیت اس آرڈینینس کے متاثر ہونے والے ہر شعبے نے اسکومکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، . .
متعلقہ خبریں