انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاس ان دو آپشنز کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ نہیں ہوگا . انہوں نے نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو تو اصولاً کسی ڈیل سے قطع نظر کل ہی واپس آنا چاہئیے کیوں کہ شہبازشریف یہ ضمانت دے چکے ہیں کہ وہ علاج کے بعد واپس آئیں گے مگر 17 مہینے ہوگئے ان کی علاج مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا . فواد چوہدری نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کو چاہئیے کہ نوازشریف کے ضمانتی شہبازشریف کو بلا کر اگلے 3 دن میں نوازشریف کو عدالت میں پیش کرنے کا کہیں ورنہ جعلی حلف نامہ پر انہیں جیل بھیج دے . وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا بھی یہی مؤقف ہے کہ نوازشریف کو فوراً واپس آنا چاہئیے . مسلم لیگ ن کو ہدف تنقید بناتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما تو پہلے دن سے پالش کا سامان لے کر بیٹھے ہوئے ہیں مگر اس کام کے لیے انہیں کوئی بوٹ نہیں مل رہا . فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے ساری زندگی ڈیل کی سیاست کی ہے اور عوام پر ان کا کبھی بھروسہ نہیں تھا . فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن کے اراکین کی تعداد زیادہ ہے لیکن وہاں بھی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی ان کی ہمت نہیں ہورہی . جبکہ اسٹیبلشمنٹ سے متعلق تعلقات پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے تعلقات آج بھی ویسے ہی ہیں جو 3 سال پہلے تھے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاس وطن واپس آنے پر صرف دو آپشنز موجود ہوں گے . نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ وطن واپسی کی صورت میں نواز شریف کو یا تو پیسے واپس کرنے پڑیں گے یا پھر وہ جیل جائیں گے .
متعلقہ خبریں