کیا آپ بھی چائے شوق سے پیتے ہیں؟ تو یہ خبر آپ کے لئے ہے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایک نئی تحقیق میں چائے پینے کو ایک مفید عادت قرار دیا گیا ہے . اس تحقیق کے مطابق چائے یا کافی پینے کی عادت فالج اوردماغی انحطاط کے مرض جیسے ڈیمینشیا کے خدشے کو کئی گناہ کم سکتی ہے .

واضح رہے کہ یہ طبی تحقیق چین میں کی گئی ہے . اس تحقیق میں 50 سے 74 برس کے افراد کو شامل کیا گیا تھا تاہم اس میں چائے کے ساتھ کے کافی پینے سے جسم پر ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا جس کے مطابق کافی پینا بھی ڈیمینشیا کے خطرے کم کرتا ہے . تیان جن میڈیکل یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یوکے بائیو بینک کے 3 لاکھ 65 ہزار سے زیادہ افراد کا ڈیٹا حاصل کیا گیا . یہ تحقیق 2006 سے 2010 تک جاری رہی تاہم ان تمام شرکاء کی مانیٹرنگ 2020 تک کی گئی . واضح رہے کہ اس تحقیق میں شامل شرکاء نے چائے اور کافی کے استعمال کو از خود رپورٹ کیا اوراس مدت کے دوران 5079 افراد ڈیمینشیا اور10 ہزار53 کوکم از کم ایک بار فالج کا سامنا کرنا پڑا . اس طویل مدتی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ روازانہ 2 سے 3 کپ کافی یا 3 سے 5 کپ چائے یا 4 سے 6 کپ چائے اور کافی پینا فالج یا ڈٰیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ کئی گناہ کم کردیتا ہے بہ نسبت ان لوگوں کے جو ان مشروبات کااستعمال نہیں کرتے . تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو روزانہ 2 سے 3 کپ چائے اور کافی پیتے ہیں ان میں فالج کا خطرہ 32 فیصد اور ڈیمینشیا کا خطرہ 28 فیصد تک کم ہوجاتا ہے . محققین کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ اگر معتدل مقدار میں کافی اور چائے کا استعمال ایک ساتھ یا الگ الگ بھی جاری رکھا جائے تو یہ فالج اور ڈیمینشیا کے خطرے کم کر دیتا ہے . واضح رہے کہ اس تحقیق کے نتائج سائنسی جریدے پلوس میڈیسین میں شائع کئےگئے ہیں . تحقیق کے مطابق چائے اور کافی میں پایا جانے والا ایک اہم جز کیفین مرکزی اعصابی نظام کو حرکت میں لاکر ایڈی نوسین نامی کیمیکل کے اثرات کو روک دیتا ہے جو کہ اطاقی فائبرلیشن کا باعث بنتا ہے . اطاقی فائبرلیشن دل کی دھڑکن کا سب زیادہ پایا جانے والا مرض ہے جس میں دل کی رفتار بہت تیز ہوجاتی ہے اور اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو فالج بھی ہوسکتا ہے . چائے اور کافی کے لئے یہ عام رجحان پایا جاتا ہے کہ کیفین سے دل کے امراض جنم لیتے ہیں لیکن تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چائے اور کافی ان امراض کی روک تھام میں مدد فراہم کرتی ہے، جس کی وجہ ان میں پائے جانے والے اینٹی آکسائیڈینٹس ایڈی نوسین کی روک تھام میں معاونت کرتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں