کسی خفیہ ڈیل کے ذریعے ریکوڈک منصوبے کی سودا بازی قبول نہیں، لشکری رئیسانی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ وکلاء کی جانب سے ریکوڈک منصوبے کے چیلنج کرنے کی مکمل حمایت کرتا ہوں کسی خفیہ ڈیل کے ذریعے ریکوڈک منصوبے کی سودا بازی قبول نہیں بلوچستان کے تمام باشعور سیاسی کارکن وکلاء کے ساتھ مل کر صوبے کے قیمتی اثاثے کو بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ہم وکلاء کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی اس کار خیر میں بھرپور طور پر ساتھ دینگے ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو بلوچستان بار کونسل کے عہدیداروں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بلوچستا ن بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین راحب بلیدی ایڈووکیٹ، نذیر آغا ایڈووکیٹ اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ ہمیں میڈیا کے ذریعے وکلاء کی جانب سے بلوچستان اسمبلی میں ریکوڈک کے معاملے پر خفیہ ان کیمرہ بریفنگ اور اس منصوبے کو فروخت کرنے کے خلاف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کے فیصلے کے بار میں معلوم ہوا تواپنا فرض سمجھا کہ خود آکر ان سے اظہار یکجہتی کروں اور انہیں یقین دلاؤں کہ ان کے اس کوشش ہے بلوچستان کا قیمتی ریکوڈک منصوبے کی خفیہ سودا بازی رک جائیگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے جس طرح اس حوالے سے چھپ کا روزہ رکھا ہے ہم خاموش نہیں رہینگے بلکہ چیف آف ساروان نواب اسلم رئیسانی کی طرح اس خفیہ سودا بازی کی بھرپور مخالفت کرینگے اس سے قبل بھی اس طرح کے سودا بازی ہوتے رہے ہیں اسی لئے میری کامیابی کے باوجود قاسم سوری کو جعلی ووٹوں کے ذریعے جتوایا گیا عدالت میں میرے حق میں فیصلے کے باوجود نہ صرف رکن اسمبلی ہے بلکہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کے عہدے پر براجماں ہے بلوچستان بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین راحب بلیدی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم نوابزادہ لشکری رئیسانی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان بلیدی کے شکر گزار ہے کہ جنہوں نے ہمارا ساتھ دینے کی حامی بھر لی ہے انہوں نے کہا کہ جب جام کمال خان کو ہٹاکر ان کی جگہ عبدالقدوس بزنجو کو وزیراعلیٰ بنایا گیا تو ہم نے پہلے ہی یہ پیشن گوئی کی تھی کہ ریکوڈک کا خفیہ سودا بازی ہوگا ہماری کوشش ہے کہ ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے حقائق ملنے کے بعد اس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے۔