عوامی و سیاسی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان سے اس ضمن میں نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں اور سینئر ممبر ایم بی آر اکبر حریفال کو انکے عہدے پر بحال کیا جائے . عوامی و سیاسی حلقوں نے کہا کہ سرکاری اراضی کی اونے پونے داموں فروخت سے جہاں قومی خزانے کو نقصان ہوگا وہیں لینڈ مافیا اور با اثر سیاسی شخصیات کو تقویت ملے گی جو کسی صورت صوبے اور یہاں کے لوگوں کے مفاد میں نہیں ہے حکومت از خود مذکورہ سرکاری اراضی کو اگر مناسب داموں ڈی ایچ اے کو فروخت کرے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے .
. .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ میں سرکاری اراضی کو اونے پونے داموں خریدنے کے لئے اہم سیاسی شخصیات سرگرم ہوگئیں اراضی ڈی ایچ اے کو مہنگے داموں فروخت کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا . ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں ڈی ایچ اے کے گردونواح میں واقع تین ہزار ایکڑ اراضی کو اونے پونے داموں خریدنے کے لئے با اثراہم سیاسی شخصیات سرگرم عمل ہیں مذکورہ اراضی کو انتہائی کم نرخوں پر خرید کر ڈی ایچ اے کو مہنگے داموں فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ اس سے قبل چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا اورسینئر ایم بی آر اکبر حریفال نے اس کی مخالفت کی جسکی بنیاد پر اکبر حریفال کو عہدے سے ہٹایا گیا، ذرائع نے دعوی کیا کہ مذکورہ اراضی کو ایک مرتبہ پھر خریدنے کے لئے سیاسی اثرو رسوخ استعمال کیا جارہا ہے اس سلسلے میں عوامی و سیاسی حلقوں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے .
متعلقہ خبریں