وہ ممالک جہاں جانے کے لیے پاکستانیوں کو ویزے کی ضرورت نہیں بلکہ کیاچیز کافی ہے؟ ایک معلوماتی تحریر

لاہور (قدرت روزنامہ)نامور کالم نگار محمد اظہار الحق اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ہم آخری چھ میں ہیں!آخری چھ میں ہمارے ساتھ اور کون کون ہے ؟ پہلے چھ والے کون ہیں؟ ہم آخری چھ میں کیوں ہیں ؟ پہلے چھ میں کیوں نہیں ؟ آخری چھ میں ہمارے دیگر پانچ ساتھی صومالیہ‘ یمن‘شام‘عراق اور افغانستان ہیں!

پہلے چھ میں جاپان‘ سنگاپور‘ جنوبی کوریا‘ جرمنی‘ اٹلی اور فن لینڈ ہیں۔یہ مقابلہ جس میں ہم سب سے پیچھے رہ جانے والوں میں شامل ہیں‘ گھوڑ دوڑ کا ہے نہ بیلوں کی دوڑ کا! کتوں کی لڑائی ہے نہ مرغوں کی! یہ بسنت کی پتنگ بازی بھی نہیں! یہ پاسپورٹوں کا مقابلہ ہے۔ پاسپورٹوں کی ریس ہے۔ اس مقابلے سے معلوم ہو جاتا ہے کہ ضعیف پاسپورٹ کس کس ملک کا ہے اور طاقتور پاسپورٹوں کے خوش بخت مالکان کون ہیں ؟طاقتور پاسپورٹ وہ ہیں جن کا زیادہ سے زیادہ ممالک کھلی بانہوں اور ہنستے چہروں کے ساتھ استقبال کرتے ہیں ! اول تو ویزے کی ضرورت ہی نہیں اور اگر ویزا درکار بھی ہے تو آمد پر فوراً دے دیا جاتا ہے۔ جاپانی پاسپورٹ‘ تازہ ترین سروے کی رُو سے دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ ہے۔ جاپانی باشندے 193ملکوں میں ویزے کے بغیر داخل ہو سکتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ تکلف ہو بھی تو بس اتنا کہ کچھ ملکوں میں جہاز سے اترنے کے بعد ویزا دے دیا جاتا ہے۔ کسی جاپانی کو سفر پر روانہ ہونے سے پہلے ویزے کے لیے فارم بھر نا پڑتا ہے نہ ویزا فیس دینا ہوتی ہے نہ سفارت خانوں کے چکر لگانا پڑتے ہیں نہ انتظار کی کوفت اٹھانا پڑتی ہے۔ ٹریول ایجنٹ بھی ٹکٹ دیتے ہوئے ویزے کا نہیں پوچھتا۔ دوسرے نمبر پر سنگاپور کا پاسپورٹ ہے جسے192ملکوں میں ویزے کے بغیر خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد جنوبی کوریا اور جرمنی کا نمبر آتا ہے جن کےپاسپورٹ191ملکوں میں سر آنکھوں

پر بٹھائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد اٹلی اور فن لینڈ کا نمبر ہے۔اس خوش قسمت اور باعزت فہرست میں ملائیشیا کا تیرہواں نمبر ہے۔ یو اے ای پندرہویں نمبرپر ہے۔ ہمارا دوست ترکی چھپن نمبر پر ہے۔ترکی کا پاسپورٹ ایک سو گیارہ ملکوں میں ویزے کے بغیر قبول کر لیا جاتا ہے۔ بھارت کا نمبر کافی نیچے ہے مگر پھر بھی پاکستان سے بہتر پوزیشن میں ہے یعنی نوے90نمبر پر۔ اس کے پاسپورٹ کی ویزا فری قبولیت اٹھاون ملکوں میں ہے۔ آخری چھ نمبروں پر صومالیہ‘ یمن‘ پاکستان‘شام‘ عراق اور افغانستان ہیں۔ پاکستان ایک سو تیرہویں نمبر پر ہے۔ افسوسناک اتفاق دیکھیے کہ ملائیشیا کا نمبر تیرہ اور پاکستان کا ایک سو تیرہ ہے۔ پاکستانی صرف بتیس ملکوں میں ویزے کے بغیر جا سکتے ہیں یا پہنچنے پر ویزا دیا جا سکتا ہے۔ ان ملکوں میں کُک آئی لینڈز‘ ڈومی نیکو‘ ہیٹی‘ گمبیا‘ٹرینی ڈاڈ‘ وناتو‘کمبوڈیا‘ کینیا‘مڈغاسکر‘ ماریطانیہ‘ روانڈا‘ نیپال‘ صومالیہ‘ ٹوگو اور کچھ اور ملک شامل ہیں جن کے نام اس قدر غیر معروف‘ مشکل اور عجیب ہیں کہ لکھنا مشکل لگ رہا ہے۔ سو‘ اگر آپ ویزا حاصل کرنے کی تکلیف سے بچنا چاہتے ہیں اور سیر سپاٹا بھی کرنا چاہتے ہیں تو بیگ میں کپڑے ڈالیے اور ٹوگو‘ ہیٹی‘ یا صومالیہ وغیرہ کی طرف نکل جائیے۔ سفر وسیلہ ظفر ہے۔ انجوائے کیجیے۔ ہاں قابلِ ذکر اور معروف ملکوں میں قطر واحد ملک ہے جہاں پاکستانیوں کو ایئر پورٹ پہنچنے پر ویزا دے دیا جاتا ہے۔بدترین پاسپورٹ افغانستان کا ہے‘ یعنی ضعیف ترین ! یہ بالکل آخری نمبر پر ہے۔اس کی پذیرائی چھبیس ملکوں میں ہوتی ہے اور یہ کسی بھی ملک کے حوالے سے سب سے کم تعداد ہے۔