بیرونی قرضوں کے حصول کے باوجود زرمبادلہ ذخائر میں استحکام نہیں آ سکا
کراچی (قدرت روزنامہ) بیرونی قرضوں کے حصول کے باوجود زرمبادلہ ذخائر میں استحکام نہیں آ سکا، صرف 2 ہفتوں میں ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں تقریباً 1 ارب ڈالرز کی کمی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے دوران بھی ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اور بڑی کمی ہوئی۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 35 کروڑ 94 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 24 دسمبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے پر زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 24 ارب 27 کروڑ 36 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئی۔ مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 29 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 17 ارب 85 کروڑ 53 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے۔
رپورٹ کے مطابق 24 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے پر کمرشل بینکوں کے ذخائر میں بھی 6 کروڑ ڈالرز کی کمی ہوئی جس سے کمرشل بینکوں کے کل ذخائر 6 ارب 41 کروڑ 83 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے ۔
یوں صرف 2 ہفتوں کے دوران ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 90 کروڑ ڈالز سے زائد کی کمی ہوئی۔ اس سے قبل 24 تاریخ کو جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر سے 41.5 کروڑ ڈالرز کا اخراج ہوا، جبکہ 16 تاریخ کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 12 کروڑ 89 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی۔ ماہرین کے مطابق امپورٹس میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے سعودی عرب سے ملنے والے قرضے کے باوجود نہ زرمبادلہ ذخائر اور نہ ہی ڈالر کی قیمت میں استحکام آ رہا ہے۔