اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینئر صحافی اور تجزیہ کار رانا عظیم کا کہنا ہے کہ میری ن لیگ کے ایک رہنما سے بات ہوئی جنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمیں بتایا گیا کہ کہ فروری میں وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا جائے گا اور نئے الیکشن ہوں گے اس دوران نوازشریف کو ریلیف مل جائے گا اور وزیراعظم بن جائیں گے . انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کا بوجھ عوام پر پڑے گا سرمایہ کار پر نہیں پڑے گا .
اسی حوالے سے قبل ازیں سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی کوئی حکمت عملی نہیں،بس عمران خان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے کہ اگر وہ کچھ ڈلیور کر بھی سکتا ہے تو نہ کر پائے . اسٹیبلشمنٹ کو رام کرنے کی کوشش کی جائے،ان کے حامی اخبار نویس پورے وثوق سے کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ہونے والے ہیں،مائنس ون بھی ہو جائے گا .
ان کی کوشش ہے کہ پی ٹی آئی رہے لیکن عمران خان نہ رہے .
عمران خان کے ساتھی بھی ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں،ایک نہیں کئی امیدوار تیار ہیں . مولانا فضل الرحمان کے مفادات الگ ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مفادات الگ ہیں . اگر ن لیگ کی حکومت بن بھی جاتی ہے تو استحکام تو نہیں آئے گا،عمران خان اپوزیشن میں ہوں گے،منصوبہ یہ ہے کہ عمران خان کو کسی طرح نااہل قرار دیا جائے . انہوں نے کوئی فلم بھی 8 سال سے بنا کر رکھی ہوئی ہے اور اسے ریلیز کرنا چاہتے ہیں .
کچھ اور بھی چیزیں ریلیز کریں گے . وہ عمران خان کو اخلاقی طور پر بہت کمزور کرنا چاہتے ہیں . الیکشن کمیشن کا بھی موڈ اچھا نہیں ہے،اسٹیبلشمنٹ کا بھی موڈ اچھا نہیں،فارن فنڈنگ کیس بھی ہے،خیال کیا جا رہا ہے کہ عمران خان کو نااہل کرنا آسان ہو جائے گا . شاہ محمود قریشی بھی تیار بیٹھے ہیں،پرویز خٹک سمیت کئی اور لوگ بھی تیار ہیں . شاہ محمود قریشی نے تو سکول میں ہی وزیراعظم بننے کا خواب دیکھ لیا تھا .