’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کے اختتام پر مداح خوش
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)رومانوی ٹرائی اینل ڈرامے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی آخری قسط میں خوبصورت اختتام پر مداح خوش دکھائی دے دیے۔’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی آخری قسط دو جنوری کی شب کو نشر کی گئی تھی، ڈرامے کا آغاز یکم اگست 2021 سے ہوا تھا۔
ڈرامے کی آخری قسط میں تمام کرداروں کو اپنی غلطیوں پر شرمندہ دکھانے اور مرکزی کردار ’مہرین‘ کو دیگر کرداروں سے نمایاں دکھانے پر مداح خوش دکھائی دیے۔
The best thing abt #PakistaniDramas is how they say so much without twenty thousand crores being spent on them. The language is poetry & the complexity of emotions/characters says so much in a restricted space. Beautiful episode. #HumKahanKeSachayThay pic.twitter.com/0pX0mhwgPB
— Mahwash Ajaz 🇵🇰 (@mahwashajaz_) January 2, 2022
ڈرامے کی کہانی ’اسود‘ یعنی عثمان مختار اور ’مہرین‘ یعنی ماہرہ خان کی شادی اور محبت کے علاوہ ان کے پیار میں رکاوٹ بننے والی ’مشعل‘ یعنی کبریٰ خان کے گرد گھومتی تھی۔
This >>>>>>>>#humkahankesachaythay pic.twitter.com/rpTwkgqo24
— dr zainab amir (@z_orphic) January 2, 2022
ڈرامے میں ’مہرین‘ اور ’مشعل‘ کزنز ہوتی ہیں جو ایک ہی شخص ’اسود‘ سے محبت کرتی ہیں، تاہم ’اسود‘ صرف ’مہرین‘ کو چاہتا ہے لیکن ’مشعل‘ اس کے دل میں ’مہرین‘ کے لیے نفرت پیدا کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہے۔
I have to say this drama really took many unexpected turns and eventually reached a very beautiful ending. It was definitely a rollercoaster ride. A very hard and emo goodbye. Mehreen and Aswad are finally happy and hoping Mashal is happy wherever she is ♡ #HumKahanKeSachayThay pic.twitter.com/B0e6SOlLBS
— Fatima⁷~ (@itsFatimaahere) January 2, 2022
ڈرامے کے آغاز سے اختتام کے قریب تک مشعل شیطانی کردار کی وجہ سے چھائی رہتی ہیں، تاہم مشعل کو غلطی کا احساس ہونے کے بعد ڈرامے کی کہانی نیا موڑ لیتی ہے۔
So no more “tere bin” from today.
But can we just appreciate Mahira and Usman’s onscreen chemistry only if makers could use it for better. Anyways atleast they gave a HAPPY ENDING to Aswad and Mehreen. #humkahankesachaythay pic.twitter.com/pX92JdJJ4R— 𝓘𝓴 𝓴𝓾𝓭𝓲 🌸 (@snowflakesaglow) January 2, 2022
ڈرامے کے آخری قسطوں میں دکھایا گیا کہ دراصل مہرین اور مشعل دونوں غلط نہیں تھیں بلکہ ان کے خاندان کے کچھ بڑوں نے دونوں کے درمیان بچپن سے فرق رکھ کر اور موازنہ کر کر کے ایک دوسرے کا مخالف بنادیا تھا۔
No matter what’s the public opinion but this one was personally so close to my heart. 🤍#humkahankesachaythay pic.twitter.com/dEer0f46wp
— Arwa Hashmi (@arwahashmi) January 2, 2022
ڈرامے کی آخری قسط میں جہاں تمام کرداروں کو اپنی غلطیوں کا احساس ہوجاتا ہے، وہیں مہرین اور اسود میں بھی غلط فہمیاں دور ہونے پر ان میں مزید محبت بڑھ جاتی ہے اور یہیں ڈرامے کا اختتام ہو جاتاہے۔
Mehreen has given an important message to all parents that never make up your child’s mind against someone, never underestimate your child or compare with others.#humkahankesachaythay pic.twitter.com/3IqvlWah4x
— 𝐀𝐈𝐙𝐀🦋 (@extrovertt__) January 2, 2022
ڈرامے کی آخری قسط نشر ہونے کے بعد مداحوں نے ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی کہانی کی تعریفیں کیں اور انسٹاگرام سمیت ٹوئٹر پر ڈراما ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
Cried for these two, especially for Mashal, she wasn’t born evil, her mother & people around her made her so, ’cause not everyone’s strong enough to blockout the words feeding into their minds. So be careful with your words it may become poison for others!!#humkahankesachaythay pic.twitter.com/Uwb84frnCx
— Anaya (@MaYaVids) December 27, 2021
ڈرامے کی آخری قسط نشر ہونے پر ماہرہ خان، عثمان مختار اور کبریٰ خان نے بھی مداحوں کے لیے خصوصی پیغامات جاری کیے اور محبتیں دینے پر مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔
View this post on Instagram
ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے کے بعد ’ہم کہاں کے سچے تھے‘ کی وہ لوگ بھی تعریفیں کرتے دکھائی دیے جو پہلے اس پر تنقید کرتے دکھائی دیتے تھے۔
View this post on Instagram
مذکورہ ڈرامے میں اداکاری سے ماہرہ خان نے 6 سال بعد ٹی وی اسکرین پر واپسی کی تھی۔
’ہم کہاں کے سچے تھے‘ سے قبل وہ آخری مرتبہ چھوٹی اسکرین پر 2015 کے مقبول رومانوی ڈرامے ’بن روئے‘ میں دکھائی دی تھیں، جسے 2016 میں فلم کی صورت میں بھی پیش کیا گیا تھا۔
View this post on Instagram