اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ کے حامل افراد کا مستقل پتہ لاہور کا ہے تو کراچی یا کسی بھی شہر میں مخصوص پرائیویٹ ہسپتالوں سے علاج کروا سکتے ہیں . انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ کے حامل مریضوں کو علاج کی رقم واپس نہیں کرنی ہوگی .
اسپتال اور حکومت کا مقرر کردہ محکمہ معاملات طے کرے گا . انہوں نے کرونا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرونا کی پانچویں لہر شروع ہوچکی ہے،اومی کرن کیسز ہر جگہ سے آرہے ہیں . کراچی میں مثبت اومی کرون کے کیس کی شرح 8 اعشاریہ نو فیصد ہے . انہوں نے کہا کہ اومی کرون کے حوالے سے این سی او سی میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیں گے .
ویکسینیٹڈ لوگ بھی کرونا پوزیٹو ہو رہے ہیں لیکن شرح کم ہے .
دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدکی زیر صدارت محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں اجلاس منعقد ہوا،جس میں سیکرٹری صحت ڈاکٹراحمدجاویدقاضی،سپیشل سیکرٹری محمد اجمل بھٹی،سپیشل سیکرٹری ڈاکٹرآصف طفیل،ایڈیشنل سیکرٹری،سی ای او پنجاب ہیلتھ انشی ایٹومینجمنٹ کمپنی ڈاکٹرعلی رزاق ودیگرافسران نے شرکت کی . صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اجلاس کے دوران نیاپاکستان صحت کارڈ کی مختلف ڈویژنزمیں تقسیم کے اقدامات کاجائزہ لیا .
سیکرٹری صحت ڈاکٹراحمدجاویدقاضی نے اجلاس کے دوران وزیر صحت کو نیاپاکستان صحت کارڈکی تقسیم کے حوالہ سے بریفنگ دی . صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے کہاکہ وزیراعظم عمرا ن خان نے پنجاب کی عوام کو نیاپاکستان قومی صحت کارڈکی شکل میں صحت کا تاریخی پیکج دیاہے . نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے حامل خاندانوں کی سہولت کی خاطرلاہورکے سرکاری ونجی ہسپتالوں میں 29000بستردستیاب ہیں . صوبائی وزیر صحت نے مزیدکہاکہ عوام نیاپاکستان قومی صحت کارڈ حاصل کرنے کیلئے نادراکے ریکارڈ میں اپنانام ضروراندراج کروائیں . نیاپاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے امراض قلب،ذیابیطں،حادثاتی چوٹوں،کینسر،اعصابی،گردوں کی بیماری،گائنی،تھیلیسمیاء ودیگر طبی سہولیات حاصل کی جاسکیں گی .