ٹوکیو(قدرت روزنامہ) جاپان میں ایسے ٹماٹر فروخت کیے جارہے ہیں جن کے بارے میں دعویٰ ہے کہ وہ بلڈ پریشر کم کرنے کے علاوہ اچھی نیند میں مددگار ہوتے ہیں اور اضطراب (اینگژائٹی) کا خاتمہ بھی کرتے ہیں . ان ٹماٹروں کو ایک جاپانی بایوٹیکنالوجی کمپنی ’سناٹیک سیڈ‘ نے جینیاتی انجینئرنگ کی جدید ترین تکنیک ’کرسپر‘ کی مدد سے تیار کیا ہے .
ان میں ’گیما امائنوبیوٹائرک ایسڈ‘ (گابا) کہلانے والا ایک مادہ قدرتی طور پر بنتا ہے جو بلڈ پریشر کم کرنے کے ساتھ ساتھ اعصاب کو بھی سکون پہنچاتا ہے . ’’جاپان میں گابا ایک مشہور صحت بخش مرکب کی حیثیت سے فروخت ہوتا ہے . یہ وٹامن سی کی طرح ہے .
اسی لیے ہم نے اپنی جینوم ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کےلیے اسے سب سے پہلے ہدف کے طور پر منتخب کیا ہے،‘‘ سناٹیک سیڈ کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر ہیروشی ایزورا نے بتایا، جو سوکوبا یونیورسٹی، جاپان میں پلانٹ مالیکیولر بائیالوجسٹ (نباتی سالماتی حیاتیات داں) بھی ہیں . البتہ اس بارے میں ’نیچر بایوٹیکنالوجی‘ کی رپورٹر ایمیلی والٹز نے اپنی ایک حالیہ خبر میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ دعویٰ بالترتیب 2003 اور 2009 میں کی گئی دو ایسی تحقیقات کی بنیاد پر کیا جارہا ہے جن پر اعتماد کرنا مشکل ہے . واضح رہے کہ جاپان میں ’گابا ٹماٹروں‘ کو 2020 میں فروخت کےلیے منظور کیا گیا تھا جبکہ چند ماہ قبل وہاں ان کی فروخت شروع بھی کردی گئی ہے . ’سناٹیک سیڈ‘ نے اب ان ٹماٹروں کی پنیری بھی فروخت کرنا شروع کردی ہے تاکہ مقامی کسان بھی انہیں بڑے پیمانے پر کاشت کرکے زیادہ منافع کما سکیں . تکنیکی شکوک و شبہات کے باوجود ’گابا ٹماٹروں‘ سے متعلق جاپان میں خاصی مثبت رائے پائی جاتی ہے . تاہم تحقیقی نقطہ نگاہ سے اس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے .
. .