تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ

کراچی (قدرت روزنامہ)تین کاروباری روز میں تعطیلات کے بعد ایک مرتبہ پھر امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے۔حکومت کی جانب سے سخت اقدامات کیے جانے کے باوجود ملک بھر میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 50 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد نئی قیمت 179 روپے ہو گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدرمیں 24 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا جس سے ڈالر کی قیمت 176 روپے 75 پیسے ہوگئی۔جبکہ ایکسچینج کمپنیز ایسو سی ایشن آف پاکستان (ECAP) کے چیئرمین ملک محمد بوستان ، حاجی رمضان اور ناصر یوسف نے وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا کے ساتھ SBP کراچی میں ملاقات کی اور زوم پر صدر شیخ الائودین اور وائس چیئرمین شیخ مرید نے آن لائن میٹنگ میں حصہ لیا۔

ECAP کے چیئرمین ملک بوستان نے اس سے پہلے مورخہ 26 دسمبر 2021 کو وزیراعظم پاکستان عمران خان کو ایک لیٹر لکھا تھا جس میں انہیں بتایا کہ آپ نے ہمیں 2018 میں میٹنگ کے لیئے بلایا تھا اور آپ نے ہمیں کہا کہ اس وقت حکومت کو فارن ایکسچینج کی شدید کمی ہے آپ حکومت کو فارن ایکسچینج فراہم کریں۔ ہم نے آپ کے حکم پر لبیک کہا اور ایکسچینج کمپنیوں نے 2018 سے دسمبر 2021 تک کمرشل بینکوں کے ذریعے 13 ارب ڈالر حکومت پاکستان کو فراہم کیئے۔
گزشتہ سال ایکسچینج کمپنیوں نے 4.5 ارب ڈالر فراہم کیئے۔ ملک بوستان نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ جس طرح حکومت کمرشل بینکوں کو بیرون ممالک سے ورکر ریمیٹنس لانے پر فی ڈالر 6 روپے Rebate دیتی ہے اسی طرح اگر ایکسچینج کمپنیوں کو بھی Rebate دیا جائے تو ہم سالانہ 10 ارب ڈالر لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔