محکمہ موسمیات نے ملک کے بیشتر علاقوں میں وقفے وقفے سے بارشوں اور برفباری کی پیش گوئی کر دی
مظفر آباد /گلگت /اسلام آباد /پشاور /کراچی /کوئٹہ /لاہور (قدرت روزنامہ)آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شدید بارش اور پہاڑوں پر برف باری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ، بلوچستان میں برف باری اور موسلا دھار بارشوں سے پارہ نقطہ انجماد تک گر گیا اورصوبے کو سردی کی شدید لہر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، صوبے کے کئی علاقوںمیں پانی گھروں میں داخل ہوگیا ، کئی کچے مکانات بھی مہندم ہوگئے ،وزیراعلیٰ کی ہدایت پر تربت گوادر اور مکران ڈویژن میںہنگامی بنیادوں پر امدادی اقدامات کا آغاز کردیا ہے ،کمبل، خیمے، سلنڈرز،
ادویات اور کھانے کی اشیا بھی بھجوا دی گئی ہیں، گلگت ، خیبر پختون اور بلوچستان میں شدید بارش اور برف باری باعث کے باعث کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ،رابطہ سڑکیں بند ہونے سے اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ،چترال لواری ٹنل پر بھی شدید برف باری کی وجہ سے دیر چترال روڈ بند ہوگیا، برف ہٹانے کا کام بھی تیز ،برفباری کے دوران گاڑیوں کے پہیوں پر زنجیریں لپیٹے بغیر سفر کرنے سے اجتناب کی ہدایت کی گئی۔تفصیلات کیمطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں میں برف باری اور موسلا دھار بارشوں سے پارہ نقطہ انجماد تک گر گیا اور صوبے کو سردی کی شدید لہر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔بارشوں اور برف باری سے متعدد علاقوں میں گیس اور بجلی کی فراہمی معطل ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق بلوچستان میں اتوار کے روز داخل ہونے والے نئے سسٹم سے آئندہ 5 روز تک صوبے میں تیز بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہے گا۔حالیہ بارشوں اور برفباری نے صوبے میں طویل خشک سالی کا خاتمہ کردیا، گزشتہ برس بارش اور برفباری نہ ہونے کی سبب کوئٹہ کی معروف ہنہ جھیل اور دیگر آبی ذخائر سوکھ گئے تھے۔علاوہ ازیں ضلع کیچ کے علاقے مند میں سیلابی ریلے کے باعث بند ٹوٹ جانے سے پانی آبادی میں داخل ہوگیا، جس پر مقامی باشندوں نے اپنی مدد آپ کے تحت رات گئے نکل مکانی شروع کردی۔طوفانی بارشوں کے سبب تربت اور مند کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے جبکہ گوادر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں بھی گھروں میں پانی داخل ہوگیا اور کئی کچے مکانات منہدم ہو گئے۔ادھر گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں رات سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق گوادر میں اب تک 57.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے جبکہ طوفانی بارش سے مواصلاتی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق ضلع گوادر سمیت مختلف علاقوں میں بارش برسانے والا سسٹم موجود ہے جس کے باعث مزید بارش کا بھی امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 24گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش پسنی میں 70 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، گوادر میں 57 ملی میٹر، اورماڑہ میں 27 ملی میٹر،کیچ اور جیوانی میں 24 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ کوئٹہ میں 8 ، قلات میں 4، خضدار، دالبندین اور پنجگور میں 3ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ادھرترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق وزیراعلیٰ کی ہدایت پر تربت گوادر اور مکران ڈویژن میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور متاثرہ افراد کو خیمے کمبل اور اشیا خورونوش کی فوری فراہمی کی ہدایت کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ برف باری سے متاثرہ علاقوں میں شاہراہوں پر ٹریفک رواں دواں رکھنے کے لیے عملہ بھاری مشنری کے ساتھ موجود رہی۔ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نصیر ناصر کے مطابق متاثرہ علاقوں کے عوام کے لیے ٹیمیں روانہ کردی گئیں اور کمبل، خیمے، سلنڈرز، ادویات اور کھانے کی اشیا بھی بھجوا دی گئی ہیں۔دوسری جانب صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی برفباری کے سبب کئی علاقوں میں رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔گلیات ڈییولپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق ایبٹ آباد، گلیات میں برف باری کے پانچویں اسپیل کے دوران 2 انچ تک برف پڑھ چکی ہے اور برفباری سے متاثرہ شاہراہوں پر بھاری مشینری سے برف ہٹانے کا کام جاری رہا۔ترجمان نے کہا کہ سیاح برفباری کے دوران گاڑیوں کے پہیوں پر زنجیریں لپیٹے بغیر سفر کرنے سے اجتناب کریں۔ انہوںنے کہاکہ برفباری رکتے ہی ایبٹ باد مری روڑ کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا جائیگا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق برفباری کا سلسلہ اگے تین دن تک جاری رہے گا۔اس کے علاوہ چترال لواری ٹنل پر بھی شدید برف باری کی وجہ سے دیر چترال روڈ بند ہوگیا، تاہم سڑکوں کو کلیئر کرنے کے لیے مشینری پہنچادی گئی ہے۔ڈسٹرک پولیس افسر (ڈی پی او) چترال سونیہ شمروز کے مطابق پولیس کے تمام اہلکار مسافروں اور سیاحوں کی مدد کے لیے موجود ہیں، ساتھ ہی انہوں نے ہدایت کی کہ شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔محکمہ موسمیات نے کراچی میں موسم کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہر قائد میں حالیہ سسٹم کے تحت بارشوں کے بعد 8 جنوری سے سردی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے اور درجہ حرارت واحد عدد تک گر سکتا ہے۔ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز کے مطابق رواں موسم سرما کا طاقتور مغربی ہواؤں کا سلسلہ بلوچستان پر اثر انداز ہوگیا جس کے تحت جنوبی بلوچستان میں اچھی برسات ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کراچی شہر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے اور اس کے بعد 45 سے 54 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی سرد ہوائیں بھی چل سکتی ہیں۔موسم کا حال بتانے والوں کے مطابق نئے سسٹم کے تحت شہر میں 5جنوری کی دوپہر تک وقفے وقفے معتدل اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے جس کے بعد اس میں وقفہ آجائے گا۔انہوںنے کہاکہ مغربی ہواؤں کا سلسلہ 6 جنوری کی دوپہر سے ایک بار پھر سرگرم ہوگا اور 6 جنوری کی دوپہر سے 7 جنوری کی صبح یا دوپہر تک بارش وقفے وقفے سے جاری رہ سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے امکان ظاہر کیا کہ اس عرصے کے دوران شہر میں 40 سے 50 ملی میٹر بارش ہوسکتی ہے۔ ادھر آزاد کشمیر میں وادی لیپہ سمیت بعض علاقوں میں برفباری کے باعث درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے چلا گیا، برفباری کے باعث بجلی کا نظام بھی متاثر ہوا اور متعدد گائوں بجلی سے محروم ہوگئے، سوات ، کالام ، مالم جبہ ، مہوڈنڈ ، گبین جبہ سمیت خیبرپختون خواہ کے مختلف علاقوں میں بھی شدید برفباری کا سلسلہ جاری رہا۔دوسری جانب اسکردو سمیت گلگت بلتستان کے متعدد اضلاع میں بھی برفباری کا سلسلہ جاری رہا، برفباری کے باعث بالائی علاقوں کا اسکردو سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ، نظام زندگی بھی مفلوج ہوگیا ہے ، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ادھرلاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں گزشتہ رات اور صبح ہونے والی بارش سے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی آگئی۔