اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گردشی قرضے، غیر مستحکم مالی حالات اور نجی شعبے کے لیے کم مراعات کی پالیسیاں ورثے میں ملی ہیں ، پاکستان نے کورونا کا مقابلہ کرنے میں غیرمعمولی کارکردگی دکھائی . تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت میکرو اکنامک ایڈوائزری گروپ کا اجلاس ہوا ، جس میں ملکی معاشی صورتحال اورعام آدمی پر مہنگائی کے اثرات کم کرنے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ، اس دوران شرکاء کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ورثے میں ملی مالی بحران سے نکلنے کے بعد معاشی استحکام کے مضبوط اقدامات اٹھائے گئے اور کورونا وباء کے دوران بھی تمام علاقائی ممالک کے مقابلے میں زیادہ معاشی ترقی ہوئی ، برآمدات میں 25 فیصد اور ٹیکس ریونیو میں 38 فیصد اضافہ ہوا جب کہ زرعی شعبے میں ریکارڈ آمدنی اور صنعتی شعبے میں 950 ارب روپے کا منافع ریکارڈ کیا گیا جب کہ حکومت کی آئی ٹی پالیسی کی وجہ سے آئی ٹی کے شعبے میں ترقی ہوئی اور آئی پی پیز سے مذاکرات کے بعد ماہانہ گردشی قرضوں میں کمی دیکھی گئی .
اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کورونا کے دوران حکومتی اقدامات کی عالمی سطح پر بھی مبصرین نے تعریف کی اور عوام کی معاشی بہتری کے لیے طویل اور قلیل المدتی منصوبوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گردشی قرضے، غیر مستحکم مالی حالات اور نجی شعبے کے لیے کم مراعات کی پالیسیاں ورثے میں ملی ہیں لیکن پاکستان نے کورونا کا مقابلہ کرنے میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی .
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اہم بیان سامنے آیا ، جس میں ان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کو مزید توسیع دینے سے متعلق ابھی سوچا نہیں ، ہمارے بہت اچھے کاموں کی تشہیر نہیں ہو رہی، پنجاب حکومت کی کارگردگی سے مطمئن ہوں ، اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت پانچ سال پورے کرے گی ، ہماری حکومت کے اگلے تین ماہ بہت اہم ہیں ، آئندہ تین ماہ میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہو گا ، حکومت کی سب سے بڑی ناکامی احتساب کا نہ ہونا ہے،تمام تر شواہد کے باوجود یہ بچ نکل رہے ہیں ، اللہ کا شکر ہے ہمارے ووٹ بینک میں کوئی کمی نہیں ہوئی،اپوزیشن عدم اعتماد لانا چاہتی ہے تو ضرور لائے،ان کرپشن زدہ پارٹیوں سے مجھے کوئی خطرہ نہیں .