سردی کے موسم میں گرما گرم مچھلی کھائیں صحت پائیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اگرچہ مچھلی سارا سال ہی فروخت ہوتی ہے لیکن سردیوں میں اس کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے مچھلی کی قسموں کی طرح اس کے فوائد بھی بےشمار ہیں . سردی سے بچنے کے لئے اپنی غذا میں گرم مشروبات، گرم میوہ جات اور گرم غذاؤں کا استعمال کرنا بےحد ضروری ہے، جن میں مچھلی سرِ فہرست نظر آتی ہے .


پاکستان میں کئی قسم کی مچھلیاں دستیاب ہیں جن میں بام، راہو، پّلا، گلفام، ٹراؤٹ، مشاہیر، سرمئی، سنگھاڑا اور تھیلہ شامل ہیں، مچھلیاں چاہے میٹھے پانی کی ہوں یا نمکین پانی کی مگر فوائد سے بھرپور ہوتی ہیں . ٹھنڈے موسم میں مچھلی کا استعمال صحت کے لئے کتنا ضروری ہے آیئے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں .

سردی کے موسم میں مچھلی استعمال کرنے کے فوائد

مچھلی صرف سردیوں میں ہی نہیں بلکہ پورا سال ہی کھانی چاہیئے، لیکن سردی کے موسم میں ہفتے میں ایک سے دو مرتبہ لازمی کھانی چاہیئے .

مچھلی میں موجود غذائیت

مچھلی وٹامن اے اور وٹامن ای سے بھرپور ہوتی ہے، مچھلی میں پوٹاشیم، فولاد، آئیوڈین، پروٹین، وٹامن ڈی، وٹامن بی 12، سیلینئیم، فاسفورس اور وافر مقدار میں میگنیشئیم بھی پایا جاتا ہے . مچھلی میں غذائیت بخش فیٹ موجود ہوتے ہیں جوہماری جلد اور بالوں کے لئے ضروری ہیں اسی لئے مچھلی کے استعمال سے بال اور جلد اچھے جاتے ہیں، اس ہی لئے مچھلی کو اگرغذائیت کا خزانہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا .

وٹامن ڈی کا زریعہ

سردی کے موسم میں ہمیں ٹھنڈ سے بچنے اور صحت مند رہنے کے لئے وٹامن ڈی کی بےحد ضرورت ہوتی ہےجوکہ سورج، ڈیری غذاؤں اور مچھلی سے حاصل کیا جا سکتا ہے . مچھلی وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتی ہے . ایک اندازے کے مطابق 113 گرام پکی ہوئی مچھلی ماہرین کی تجویز کردہ وٹامن ڈی کی 100فیصد ضروررت کو پورا کرتی ہے اس لئے سردی میں مچھلی کا استعمال لازمی کرنا چاہیئے .

امراضِ قلب سے بچاؤ

طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی موجودگی کو دل کی صحت بہتر بنانے کا کام کرتے ہیں جبکہ مچھلی میں موجود پوٹاشیم دل کی حفاظت کرتا ہے، ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ایک ہفتے تک باقاعدگی سے مچھلی کا استعمال دل کی بیماری کا خطرہ 15 فیصد کم کردیتا ہے .

دماغی صحت کے لئے بہترین

مچھلی کا استعمال دماغی افعال کو بہتر بنانے کے لئے مفید ہے، مچھلی کا وافر مقدار میں استعمال ذہنی بیماریوں کا خطرہ کم سے کم کردیتا ہے اور دماغی صلاحیتوں کو تیز بھی کرتا ہے .

. .

متعلقہ خبریں