لیگی رہنما بلال یاسین قاتلانہ حملے کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے کر دی گئی

لاہور (قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے معاملے میں مزید پیش رفت ہوئی جس کے تحت کیس کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے مقدمے کی تفتیش اب ڈی ایس پی سی آئی اے صدر میاں شفقت کریں گے۔ بلال یاسین پر حملے کا مقدمہ تھانہ داتا دربار میں درج ہے، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن نے مقدمے کی تفتیش سی آئی اے کو دینے کے احکامات صادر کیے۔
لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر حملے میں اب تک 6 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والے شوٹرز کو پولیس تا حال گرفتار نہیں کر سکی۔ یاد رہے کہ بلال یاسین پر ہونے والے قاتلانہ حملے سے متعلق دو دن قبل پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ اس کیس میں دبئی اور برطانیہ سے گینگز آپریٹ کرنے والا انڈر ورلڈ مافیا کا کردار بھی سامنے آیا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ انڈر ورلڈ مافیا دبئی اور انگلینڈ سے مختلف گینگز کو آپریٹ کر رہا ہے، گینگ کے ارکان مختلف شوٹرز کی مدد سے لوگوں پر قاتلانہ حملے کرتے ہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے گینگ کے شوٹرز کو ٹاسک دیا جاتا ہے، ایم پی اے بلال یاسین پر بھی گینگ کے شوٹرز نے حملہ کیا۔ ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں سامنے آنے والے دو ناموں میں سے مرکزی ملزم ساجد گرما کی سابق انکاؤنٹر سپیشلسٹ عابد باکسر کے ساتھ تصویر منظر عام پر آئیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ عابد باکسر کے ساتھ ملزم کی تصویر منظر عام پر آنےکے بعد تفتیش میں نیا موڑ آیا ہے۔پولیس نے عابد باکسر سے بھی پوچھ گچھ کر نے کا فیصلہ کیا۔ پولیس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ساجد گربا ڈیوٹی فری شاپ میں غیرملکی کرنسی ایکسچینج کرنے کا کام کرتا ہے ،اس کے بلال یاسین کے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے۔