پاکستان سیل فون کی برآمدات بڑھانے کے لیے کوشاں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر اعظم کے معاون برائے تجارت کا کہنا ہے کہ اسلام آباد نے 2021 میں موبائل فونز کی تیاری میں ‘بڑی کامیابی’ حاصل کی ہے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت اور سرمایہ کار عبدالرزاق داؤد نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گزشتہ سال موبائل فونز کی تیاری میں “بڑی کامیابی” حاصل کرنے کے بعد، پاکستان اب برآمدات میں توسیع کا خواہاں ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان 2016 سے پہلے موبائل فونز کا خالص درآمد کنندہ تھا، جنوری سے نومبر 2021 کے دوران 22.12 ملین ہینڈ سیٹس تیار کیے اور اسی عرصے کے دوران 9.95 ملین ہینڈ سیٹس درآمد کیے تھے۔
2021 میں پاکستان کی موبائل فونز کی درآمد 24.51 ملین تھی جب کہ مقامی طور پر 13.05 ملین سیٹس کی پیداوار تھی۔پی ٹی اے کے مطابق مختلف چینی موبائل فون مینوفیکچررز نے 2021 میں پاکستان کی پیداوار میں اضافے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔مقامی مینوفیکچرنگ پلانٹس نے 9.03 ملین سمارٹ فونز بنائے جبکہ 2G موبائل فونز کی تعداد 13.09 ملین تھی۔
انکا کہنا تھا کہ ہر ماہ ملک میں آنے والے موبائل فونز کی تعداد کم ہو رہی ہے اور مقامی طور پر تیار اور فروخت ہونے والی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی ایک نئی “سازگار پالیسی” کے تحت مقامی مینوفیکچرنگ کی ریکارڈ سطح حاصل کی گئی ہے۔موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی 2020 نے جون 2023 تک 49 فیصد لوکلائزیشن کا ہدف مقرر کیا ہے، جس میں مدر بورڈ کے پرزوں کی 10 فیصد لوکلائزیشن اور بیٹریوں کی 10 فیصد لوکلائزیشن شامل ہے۔
زراق داؤد نے کہا کہ ہم نے موبائل فون کی مقامی اسمبلنگ کے لیے ایک پالیسی تیار کی ہے، فی الحال موبائل فون کے عالمی معیار کے اسمبلر بننے پر غور کر رہے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہم ابھی کم قیمت والے موبائل فون سیٹس پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ہم عالمی معیار کی کمپنیوں کے ساتھ اعلیٰ درجے کے فونز میں جانا شروع کر دیں گے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت اور سرمایہ کار عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ موبائل فونز کی تیاری میں ہمارا پورا منصوبہ ایک بڑی کامیابی ہے۔