(قدرت روزنامہ)ملکۂ کوہسار مری میں برف باری تھمنے پر امدادی کاموں میں تیزی آ گئی ہے، مری کی تمام اہم شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے .
ترجمان پولیس کے مطابق مری سے رات گئے 600 سے 700 گاڑیوں کو نکالا گیا .
مری میں شدید برف باری کی وجہ سے 20 سے 25 بڑے درخت گرے، تمام سیاحوں کو رات سے پہلے ہی محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا .
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 500 سے زائد فیملیز کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا .
جھیکا گلی سے لوئر ٹوپہ ایکسپریس ہائی وے، لارنس کالج اور کلڈانہ تک ٹریفک کلیئر کر دیا گیا ہے .
حکام کے مطابق کلڈانہ میں تمام شہریوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے .
گلیات کی مختلف سڑکوں سے ہیوی مشینری کی مدد سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے .
مری کے علاقے باڑیاں میں اب بھی بڑی تعداد میں گاڑیاں پھنسی ہونے کی اطلاعات ہیں .
راولپنڈی پولیس اور ٹریفک پولیس کے 1 ہزار سے زائد اہلکار و افسران نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا .
راولپنڈی اسلام آباد سے مری آنے والے راستوں پر پولیس موجود ہے، راستے آج بھی بند رہیں گے .
مری میں امدادی کاموں میں تیزی آئی ہے لیکن سیاح انتظامیہ کے اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں .
ادھر ملکۂ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر انتقال کر جانے والوں کی تعداد 22 سے بڑھ کر 23 ہو گئی .
. .