مری (قدرت روزنامہ) مری میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کرلیا گیا ‘ 90 فیصد سڑکیں کھل گئیں، یہ بات چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے بتائی . میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ برف باری میں پھنسے تمام سیاحوں کو محفوظ مقامات پر بھیج دیا گیا ہے ، 371 افراد کو آرمی ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ،
جس کے لیے ریسکیو کا کام پاک فوج اور سول اداروں سب نے مل کر سرانجام دیا جب کہ سیاحوں کی منتقلی میں مقامی افراد نے بھی مدد کی ، جس کی بدولت سیاحوں کو رات سے قبل ہی محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا .
لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے گفتگو میں بتایا کہ کلڈانہ باڑیاں روڈ کھولنے کا کام جاری ہے ، اس سڑک پر 77 گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں تاہم جو گاڑیاں پھنسی ہیں ان میں سیاح نہیں ہیں، وہ گاڑیاں چھوڑ کر خود ہی محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے تھے،
اب کلڈانہ باڑیاں کے علاوہ تمام سڑکیں کھول دی گئی ہیں . دوسری طرف سانحہ مری کے بعد کاغان، ناران اور شوگران میں سیاحوں کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی ، خیبرپختونخواہ کے سیاحتی مقامات شوگران، ناران، کاغان ویلی میں ہر قسم کی ٹریفک اور سیاحوں کے داخلے پر شدید برفباری کی وجہ سے غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے ،
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کی طرف سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ علاقوں مین سیاحوں کے داخلے پر شدید برفباری کی وجہ سے غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم ریسکیو یا ایمرجنسی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہو گی . وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کمشنر ہزارہ کو ہدایت کی ہے کہ گلیات اور آس پاس کے علاقوں میں شدید برفباری کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال پر کڑی نظر رکھی جائے اور کسی بھی ناخوشگوار اور ہنگامی صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کیا جائے اور مری سمیت گلیات کے آس پاس علاقوں میں پھنسے سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے لئے ضروری کاروائیوں کا عمل تیز کیا جائے .
. .