سال2021 میں نجی شعبے کا کریڈٹ آف ٹیک 1138 ارب روپے تک پہنچ گیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سال2021 میں نجی شعبے کا کریڈٹ آف ٹیک 1138 ارب روپے تک پہنچ گیا، یہ نجی شعبے کا گزشتہ 10 برس کا بلند ترین کریڈٹ آف ٹیک ہے، یہ نجی شعبے کے اعتماد اور سرمایہ کاری کی رفتار بڑھنے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سال2021 میں نجی شعبے کا 1138 ارب روپے کا کریڈٹ آف ٹیک گزشتہ 10 برس کا بلند ترین کریڈٹ آف ٹیک ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نجی شعبے کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور سرمایہ کاری کے ساتھ معیشت میں ترقی کی مضبوط رفتار کا ایک واضح ثبوت ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں کہا کہ اقتدار سنبھالا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر دیوالیہ ہونے کے قریب تھے، برقت اقدامات نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا ، دوران اقتدار کورونا وائرس نے حکومت کیلئے مزید مشکل حالات پیداکیے، اسی دوران افغانستان کی صورتحال بھی بڑا چیلنج تھا۔

ترجمانوں نے اجلاس میں بتایا کہ اپوزیشن جماعتیں لانگ مارچ سے جھوٹا بیانیہ بنانا چاہتی ہیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کہا کہ اسٹیٹ بینک پر حکومت کا کنٹرول برقرار رہے گا، اسٹیٹ بینک مادر پدر آزاد نہیں ہوگا۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگی اور بورڈ کی منظوری کا اختیار حکومت کے پاس ہوگا۔ مزید برآں وزیر خزانہ شوک ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جنوری کے آخری ہفتے پھر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے دونوں بلز جلد ازجلد پارلیمنٹ سے منظور کرالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی بلز پر اعتراضات اٹھانا اپوزیشن کا کام ہے، اعتراضات اپوزیشن نہیں اٹھائے گی تو کون اٹھائے گا۔ شوکت ترین نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت کے دورانیے پر آئی ایم ایف سے بات کریں گے۔ وزیر خزانہ نے گورنر اسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت میں 5 سالہ توسیع نہ کرنے کا عندیہ دیدیا، ترمیمی بل کے تحت مدت ملازمت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کی تجویز ہے۔