عمران خان کے دور حکومت میں کھانے پینے کی قیمتوں میں54فیصد سے زائد اضافہ ہوا، تہلکہ خیز دعویٰ

کراچی(قدرت روزنامہ)ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی اورسندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹرمرتضی وہاب نے کہا ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں کھانے پینے کی قیمتوں میں54فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے لیکن اسکے باوجود یہ اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے، احساس کا نام تبدیل کرکے عملی طور پر بے حسی کردیا ہے، اے ٹی ایمز کے بجائے عوام کا احساس کرتے تو صورتحال یہ نہ ہوتی وہ پیر کو سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ نااہل پی ٹی آئی سرکار نے تین برسوں میں عوام

سے کیا گیا کوئی ایک وعدہ وفا نہیں کیا یہ صرف دوسروں پر تنقید کرنا جانتے ہیں جو اچھا کام کررہے ہیں انکی راہ میں روڑے اٹکا کر اپنے جیسا بنانا چاہتے ہیں یہ پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے تھکتے نہیں خان صاحب ہر شعبے میں بری طرح ناکام ہوئے ہیں جسکا اندازہ ملک کی موجودہ ابتر صورتحال سے لگایا جاسکتا ہے۔سندھ میں کورونا وبا کی صورتحال سے متعلق بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاکہ کوروناوائرس کی موجودہ صورتحال اچھی نہیں ہے آج سے 15 روز پہلے ایک فیصد مثبت کیسزتھے اب یہ شرح 15.5فیصدپہنچ چکی ہے ،کراچی صنعتی حب ہے تنقید بھی یہاں زیادہ ہوتی ہے سات روز میں 9.45فیصد ریشوہے لوگوں نے احتیاط کرنا چھوڑدی ہے شادی بیاہ کی تقاریب ہوں یاکوئی اورتقریب لوگ احتیاط نہیں کررہے ہیں ماسک پہن کراحتیاط کی جاسکتی ہے اگرکوروناسے بچناہے توماسک پہننالازم ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام اسپتالوں میں ویکسینیشن ضروری ہے دوویکسین والے بوسٹرلگوالیں ابھی تک ہم نے سخت فیصلے نہیں کئے ہیں محکمہ صحت صورتحال کو مانیٹر کر رہاہے اگرہم ایک مرتبہ پھراحتیاط کریں گے توصورتحال خراب نہیں ہوگی۔ فی الوقت ہمارے اسپتالوں پر دبائو زیادہ نہیں ہے لیکن احتیاط کا دامن کسی صورت نہیں چھوڑنا شہری سخت فیصلے سے قبل احتیاط کرلیں۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاکہ ہم نہیں چاہتیکہ سرکارکاپیسہ نجی اسپتالوں کودیں ہم سرکاری اسپتالوں کوبہترکررہے ہیں اس لئے صحت کارڈ کی مخالفت کررہے ہیں حکومت سندھ نے مثالی اسپتال بنائے ہیں۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں جو بھی پالیسی بنتی ہے اس کے پیچھے ان کا اے ٹی ایم ہوتا ہے جنہوں نے ان پر انوسٹمنٹ کی ہے وہ لوگ پالیسی کے پیچھے ہوتے ہیں چینی ، آٹا، ادویات کے اسکینڈل میں ان کے اپنے لوگ ملوث پیں گیس کا بحران آپ کے سامنے ہیں یہ حکومتی امور چلانے کے قابل نہیں ہیں اگر یہ کچھ قابل ہوتے تو گھریلو،ٹرانسپورٹ کو آج گیس مل رہی ہوتی یہ حکومت مفادات پر کام کررہی ہے ان کو اپنے اسپتالوں کو ٹھیک کرنے کے بجائے پیسوں کو اپنے دوستوں کو نوازنے کیلیے صحت کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا اس کارڈ سے نجی سیکٹر کا فائدہ ہوگا۔جو سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہیں کہ سندھ میں ہم کارڈ ایشو نہیں کرتے ہم نہیں چاہتے کہ سرکار کا پیسہ ذاتی اسپتالوں میں خرچ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کیاگمبٹ انسٹیٹوٹ، این آئی سی وی ڈی جیسے اسپتال کسی اورصوبے میں ہیں نہیں ہیں کیاکوئی صوبا سائیبرنائیف جیسی سہولت فری میں دیتاہے نہیں ! یہ سہولت ہی نہیں انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں ممتازمسلم نام کاذکرہے پتہ چلایہ نام سناہواہے غالبا یہ وہی صاحب ہیں جن کونتھیاگلی میں ایک ہوٹل دیاگیاہے ماضی میں یہ صاحب فنڈنگ دیتے رہے ان کے کردارکوسراہتے ہوئے پرائم کنٹریکٹ دیاجارہا ہے ۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہاکہ اس موجودہ مہنگائی میں غریب آدمی کا کیسے گزار ہورہا ہے ان سے پوچھیں تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا54.2 فیصد کھانے پینے کی اشیا میں عمران خان کی حکومت میں اضافہ ہوا ہے یہ پھر بھی اپنی غلطی تسلیم نہیں کرنے کو تیار نہیں ہیں۔یہ اپنے عمل سے احساس پروگرام کا نام تبدیل کرکے بے حسی رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے احساس کے نام سے لوگوں کے اچھا نہیں کیا وسیم اکرم پلس کانام عمران خان پلس رکھناچاہیئے چھتیس گھنٹے گزرنے کے بعد وزیراعلی پنجاب مری یہ مدینے کی ریاست کی بات کرتے ہیں اگر ان میں احساس ہوتا تو اس طرح کی چیزوں سے بچا جا سکتا تھاعمران خان تھکتے نہیں ہیں بوزدار صاحب کی تعریف کرتے ہوئے اعلان میں احساس ختم کرکے کام میں احساس پیدا کرنے کی ضرورت ہے مری والے میں جاں بحق افراد کی اللہ مغفرت فرمائے انہوں نے معیشت کو تباہ کردیا ہے ان حالات میں کہتے ہیں میں برینڈ ہوں کاش کہتے کے پی ٹی آئی برینڈ ہے جس حکومت نے سہانے خواب دکھائے اب جب مہنگائی اتنی ہے اس میں منی بجٹ لا رہے ہیں حلیم عادل جو این آئی سی وی ڈی کیطخلاف بات کر رہے ہیں خود این آئی سی وی ڈی کے مریض رہے ہیں جیل میں انہوں نے خواہش ظاہر کی تھی کے انہیں این آئی سی وی ڈی لیجایا جائے ملازمیں وہاں کے اثاثے ہیں انکے مسائل ہل کریں گے کسی سیاسی جماعت کو اجازت نہیں دی لیکن دھرنے کا انکا حق ہے سیاست کریں لیکن لوگوں کو تکلیف نہیں دیں کل بھی ان سے درخواست کی تھی یہ متوازن قانون ہے یہ معاملہ سڑک پر حل نہیں ہوگا کمیٹی بنانے کا کہا یہ ان سے ہم نے گزارش کی اب بال انکے کورٹ میں ہے کے وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں ۔ پہنچیپی ٹی آئی واٹس ایپ چیٹ کا معاملہ شرمناک ہے۔