شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کو اشتہاری قرار دیا گیا، وارنٹ گرفتاری جاری

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کو اشتہاری قرار دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی، ایرا اور سرکاری محکموں کے فنڈز کی خوردبرد کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران یوسف کو اشتہاری قرار دے دیا۔
عدالت نے رابعہ عمران اور عمران یوسف کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے،دونوں ملزمان کی منقتولہ وغیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دے دیا۔عدالت نے کہا کہ ملزمان کو اشتہاری قرار دینے سے پہلے پیشی کے لیے 30 روز کی حتمی مہلت دی گئی لیکن شہباز شریف کی بیٹی اور داماد نے عدالتی رعایت سے فائدہ نہیں اٹھایا لہذا دونوں ملزمان کی گرفتاری اور عدالت پیشی تک وارنٹ گرفتاری قائم رہیں گے۔

دوسری جانب نیب نے سلمان شہباز کی حوالگی کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا۔ 31 دسمبر کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سلمان شہباز منی لانڈرنگ اور ٹی ٹی سینڈل میں نیب کو مطلوب ہیں۔سلمان شہباز کو عدالت نے اشتہاری قرار دے رکھا ہے لہذا انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے۔مقامی عدالت نے رمضان شوگر ملز اور العزبیہ ملز کے ذریعی25ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز سمیت چار ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کے اشتہار جاری کیے تھے ۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ذوالفقار باری نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے سلمان شہباز ،سی او ملز ملک مقصود احمد ، سید محمد طاہر نقوی اور مزمل رضا کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا ۔عدالت نے 20مئی کو ایف آئی سے رپورٹ بھی طلب کی تھی۔اس سے پہلے 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ۔