کوئٹہ، پولیس کا ینگ ڈاکٹرز پر لاٹھی چارچ

کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری ہے، ینگ ڈاکٹرز نے ریڈ زون میں بھی داخلے کی کوشش کی۔پولیس نے ینگ ڈاکٹرز پر لاٹھی چارج کیا اور متعدد گرفتاریاں بھی کیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے 25 ڈاکٹرز کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے مظاہرین کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر دیں تاہم مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹا کر سول اسپتال کا گیٹ کھول دیا۔
ینگ ڈاکٹرز نے سول اسپتال جانے کی بجائے انسکب روڈ پر دھرنا دے دیا۔ ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس نے احتجاجا ایمرجنسی کو بند کر دیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن 12 جنوری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا ،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہا کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ملک بھر کے ڈاکٹرز کو اکھٹا کرکے اسلام آباد کا رخ کریں گے۔

یہ اعلان انہوں نے پیر اپنے دیگر سا تھیوں کے ہمرا ہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر حفیظ مندوخیل و دیگر عہدیداروں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے پر انتظامیہ کی جانب سے تشدد یا لاٹھی چارج کیا گیا تو حالات کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو ہونگے انہوں نے کہا کہ پچھلے تین ماہ سے احتجاج پر ہیں اس دوران سابق وزیراعلیٰ جام کمال سمیت متعدد وزراء سے ملاقاتیں سابق وزیراعلیٰ سمیت تمام وزراء نے مطالبات جائز قرار دیتے ہوئے حل کرنے کا وعدہ کیا موجودہ وزیراعلیٰ قدوس بزنجو سے جب ملے انہوں نے بھی مسائل حل کرنے کا کہا لیکن مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے ہمارے ڈاکٹروں کو گرفتار کیا گیا ڈاکٹروں کو ایک ماہ تک جیل میں رکھا گیا غریب مریض گزشتہ تین ماہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں 12جنوری کو وزیر اعلیٰ ہاوس کے باہر دھرنا دینگے ہم پر لاٹھی چارج ہوا تو حالات کے زمہ دار وزیر اعلیٰ ہونگے ہمارے مطالبات جائز نہیں تو وزیر اعلیٰ ایک بار میڈیا پر کہہ دیں کے مطالبات ناجائز ہیں وائے ڈی اے کے چیئرمین نے مزید کہا کہ مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو ملک بھر کے ڈاکٹروں کو اکٹھا کرکے اسلام آباد جائیں گے کیونکہ اسپتالوں میں سہولیات نہیں عوام ہمارا گریبان پکڑتے ہیں۔