کراچی (قدرت روزنامہ) کراچی میں بااثر قیدیوں کو سہولیات دینے والے سرکاری اور نجی اسپتالوں کے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے . حکام کا کہنا ہے کہ بااثر قیدیوں کو شہر کے کم از کم پانچ نجی اسپتالوں میں رکھا جاتا رہا ہے .
ان نجی اسپتالوں میں بے ویو، ہیلتھ وژن، قمر الاسلام ، نانٹو انیس اور مدر کئیر اسپتال شامل ہیں . حکام کے مطابق کراچی کے ان نجی اسپتالوں میں مالدار اور بااثر قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جب کہ ماضی میں چند دیگر نجی اسپتالوں میں بھی بااثرقیدیوں کو رکھا جاتا ہے .
حکام کے مطابق شہر کے تین سرکاری اسپتالوں میں بھی بااثر قیدیوں کو لمبے عرصے تک رکھا گیا جن میں این آئی سی وی ڈی، جناح اور سول اسپتال شامل ہیں . خیال رہے کہ شاہ زیب خان قتل کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی کا سینٹرل جیل کراچی کے بجائے گزری میں واقع نجی اسپتال کی بالائی منزل پر شاہانہ زندگی گزارنے کا انکشاف ہوا تھا .
شاہ رخ جتوئی سے متعلق یہ اہم انکشاف سامنے آیا کہ ملزم گذشتہ کئی ماہ سے جیل کے بجائے کراچی کے ایک نجی اسپتال میں رہ رہا ہے، اسپتال شاہ رخ جتوئی کے خاندان نے کرائے پر حاصل کر رکھا ہے .
ذرائع کے مطابق شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کی نجی اسپتال منتقلی کے لیے محکمہ صحت سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور ملزم کو میڈیکل بورڈ کے بغیر ہی نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا . تاہم بعد ازاں میڈیا پر خبر چلتے ہی شاہ رخ جتوئی کو جیل منتقل کردیا گیا تھا . محکمہ داخلہ سندھ نے شاہ رخ جتوئی کو پروکٹواسکوپی کے لیے 5 مئی 2021ء کو اسپتال جانے کی اجازت دی تھی .
محکمہ داخلہ نےشاہ رخ جتوئی کو بڑے اسپتال بھیجنے کے لیے لیٹر جاری کیا لیکن ماہرین نے کہا کہ مجرم جس اسپتال میں موجود ہے وہ کوئی بڑا اسپتال نہیں بلکہ طبی سہولت کا پرائمری لیول کا سیٹ اپ ہے . ماہرین کے مطابق پروکٹو اسکوپی 5 منٹ کا پروسیجر ہے اس میں مریض کے اسپتال میں داخلے کی ضرورت نہیں پڑتی، اکثر سرجن او پی ڈی میں ایک دن میں 20 سے 25 پروکٹواسکوپی پروسیجر کرتے ہیں جب کہ پروکٹو اسکوپی کی سہولت جناح اسپتال سمیت اکثر سرکاری اسپتالوں میں میسر ہے، پروکٹو اسکوپی عموماً بواسیر کی تشخیص کے لیے کی جاتی ہے . شاہ رخ جتوئی 5 منٹ کے پروسیجر کے لیے ساڑھے 7 مہینے پرائیویٹ اسپتال میں داخل رہا جس پر ماہرین نے اسے انتہائی احمقانہ قرار دیا .