کھیل

پی ایس ایل 7: کھلاڑی سخت بائیو ببل پروٹوکول کے تحت رہیں گے

لاہور (قدرت روزنامہ) پی ایس ایل میں شرکت کرنے والے کرکٹرز کو سیزن سات کے دوران سخت بائیو ببل پروٹوکول کے تحت رہنا ہوگا۔ گزشتہ 2 ایڈیشن کوویڈ19 کی وجہ سے درمیان میں ہی ملتوی کر دیے گئے تھے لیکن اب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ٹورنامنٹ کے دوران کوئی رکاوٹ نہیں چاہتا اور اسی لیے ایک سخت بائیو ببل پلان تیار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بائیو ببل کے اندر ہر ٹیم کا ایک اور ‘ببل’ ہوگا جہاں دوسرے داخل نہیں ہوسکتے۔ سٹیڈیم کے علاوہ مختلف ٹیموں کے کھلاڑیوں کو ملنے نہیں دیا جائے گا۔ رابطہ افسر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ دوسری ٹیموں کے افراد ایک دوسرے سے نہیں ملیں گے۔ کراچی میں ایک مکمل ہوٹل بک کر لیا گیا ہے جبکہ ہوٹل کا ایک ونگ لاہور میں پی ایس ایل کے لیے وقف کر دیا گیا ہے۔

غیر متعلقہ افراد کو ونگ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہوٹل میں ٹیموں کے لیے علیحدہ لفٹیں، کھانے کی جگہیں ہوں گی۔ ہوٹل کا عملہ بھی اس ببل کا حصہ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں مکمل ہوٹل کی بکنگ ناممکن تھی اس لیے ایک ونگ کی بکنگ کی گئی ہے۔ کھلاڑی اور آفیشلز 20 جنوری کو کراچی پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔ تین دن کے سخت قرنطینہ کے بعد پریکٹس شروع ہو گی۔
اگر کسی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تو ہوٹل کی اس منزل کی جانچ کی جائے گی۔ آرمی میڈیکل کور کے بائیو ببل انٹیگریٹی منیجر اس عمل کی نگرانی کریں گے۔ دوسری جانب پی سی بی نے بھی کھلاڑیوں کو اہل خانہ کے ساتھ جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ کھلاڑی انتہائی ناخوش ہیں اور کچھ نے اس حوالے سے احتجاج بھی کیا ہے تاہم پی سی بی کا خیال ہے کہ یہ ٹورنامنٹ کرکٹ شائقین کے لیے اہم ہے کیونکہ وہ پی ایس ایل 7 کے شروع ہونے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
ٹیمیں ہر روز تیز رفتار اینٹیجن ٹیسٹ سے گزریں گی جبکہ پی سی آر ٹیسٹ دو سے تین دن کے بعد کیے جائیں گے۔ کھلاڑیوں کو ہوٹل کے باہر سے کھانا منگوانے کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ انہیں دن میں تین بار اعلیٰ معیار کا کھانا ملے گا۔ پچھلے سیزن میں پی سی بی کی طرف سے صرف ناشتہ ہوتا تھا جبکہ کھلاڑی ڈیلی الاؤنس سے دیگر کھانا کھاتے تھے۔ پی سی بی اور فرنچائزز پچھلے دو ایڈیشنز کی طرح ٹورنامنٹ کو بیچ میں ملتوی کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے کیوں کہ انہیں نقصان اٹھانا پڑے گا کیونکہ پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کا شیڈول بھرا ہوا ہے اور اس سال کسی اور ونڈو کے دوران لیگ ختم کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
ٹورنامنٹ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک دو ٹیمیں کوویڈ 19 کا شکار نہیں بن جاتیں۔ وائرس سے متعلق کچھ ہونے کی صورت میں ٹورنامنٹ سات دن کے لیے روک دیا جائے گا۔ دوبارہ شروع ہونے کے بعد ہر روز دو میچز ہوں گے۔ اگر ٹیموں میں CoVID-19 کی وجہ سے بہت سے کھلاڑی متاثر ہوئے ہیں تو ریزرو پول سے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں