لاہور(قدرت روزنامہ) سالانہ کھربوں روپے ٹیکس جمع کرنے والا فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا ادارہ خود فنڈز کی قلت کا شکار ہوگیا،ایف بی آر کو مطلوبہ بجٹ میں سے 9ارب روپے کم فراہم کئے گئے جس سے مشکلات میں اضافہ ہو گیا . نجی ٹی وی نے ایف بی آر کے حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ آپریشنل اخراجات ،لاجسٹکس اور انفرا اسٹرکچر سمیت ضروری اخراجات کے لیے 37 ارب 92 کروڑ روپے مانگے تھے جبکہ وزارت خزانہ نے مطلوبہ بجٹ سی9ارب روپے کمی سی28 ارب 80 کروڑ روپے دے کر ہاتھ کھینچ لیا .
ایف بی آر نے مالی سال 21-2020 میں 4.7 کھرب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا اور موجودہ مالی سال بھی یہ ٹیکس ریونیو 6 کھرب روپے سے بڑھنے کا امکان ہے لیکن کھربوں کا ٹیکس جمع کرنے والے ادارے کو حکومت اس کے مطلوبہ 37 ارب 92 کروڑ روپے بھی نہیںدے سکی .
ایف بی آر کے مطابق ورلڈ بینک ٹیکس اصلاحات کیلئے اگلے 5 سال میں 40 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا تاہم فنڈز کی فراہمی ٹیکس اصلاحات پر عمل درآمد سے مشروط ہے جس کیلئے مالی مشکلات کا سامنا ہے، آپریشنل،لاجسٹک اور انفرا اسٹرکچر مقاصد کیلئے فنڈز کی فراہمی ناگزیر ہے .
مزید برآں فیلڈ فارمیشنز کو گاڑیوں کی قلت کا سامنا ہے جبکہ پندرہ نئے دفاتر کیلئے بھی فنڈز نہیں دیئے گئے . ایف بی آر کی جانب سے حکومت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اضافی فنڈز نہ دیئے گئے تو سالانہ ٹیکس اہداف پر سمجھوتہ کرنا پڑ سکتا ہے . ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک کے قیام، پوائنٹ آف سیل، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اور اسمگلنگ روکنے کیلئے بارڈر مینجمنٹ میں بہتری سمیت کئی نئے اصلاحاتی اقدامات کئے جا چکے ہیں .
. .