جہانگیر ترین اپنی الگ پارٹی بنا سکتے ہیں

لاہور(قدرت روزنامہ)معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا ہے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین الگ پارٹی بنا سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کا 92 نیوز کے پروگرام مقابل میں کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کی اہمیت بہت بڑھ رہی ہے۔جہانگیر ترین نے لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں کچھ لوگوں سے ملاقاتیں کی ہیں، کہا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی جماعت بنانا چاہتے ہیں مگر میرے خیال میں وہ ایسا نہیں کریں گے۔
ہارون الرشید نے مزید کہا کہ پارٹی بنانا تو جہانگیر ترین کے لیے مشکل ہے مگر وہ فیصلہ کن کردار کسی مرحلے پر ادا کر سکتے ہیں مگر ابھی تبدیلی کے کوئی آثار نہیں۔یہاں واضح رہے کہ کچھ دنوں سے پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین ان دونوں ایک بار پھر خاصے متحرک دکھائی دیتے ہیں۔

جہانگیر ترین بدھ کوکراچی پہنچ گئے۔کراچی میں انہوں نے پی ٹی آئی رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں۔

جہانگیر ترین نے کراچی میں علی حیدر گیلانی اور اسٹنگ آپریشن کے اہم کردار پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان سے ملاقات کی، ذرائع نے بتایا کہ ایم این اے کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں پارٹی معاملات پر گفتگو کی گئی۔ جہانگیر ترین نے ایم این اے عالمگیر خان سے بھی ملاقات کی اور ان کے والد کے انتقال پر ان سے تعزیت کی، پی ٹی آئی رہنما نے رکن صوبائی اسمبلی عباس جعفری سے بھی ملاقات اور ان کی والدہ کے انتقال پر ان سے تعزیت کی۔
دوسری جانب گذشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنماء جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ مسلم لیگ ن سے پرانی دوستیاں ہیں جو ایسے ہی چلیں گی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کی بیٹی کی شادی کی تقریب میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے شرکت کی لیکن شادی کی اس تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنماء اور شوگر ملز کیس کے نامزد ملزم جہانگیر ترین صحافیوں کی خاص توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے جہاں ان سے کئی سیاسی سوالات کیے گئے۔
اس دوران ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا جہانگیر ترین کا جہاز کبھی مسلم لیگ ن کی طرف جا سکتا ہے؟ اس کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ جہاز تو کسی بھی طرف جا سکتا ہے ، خواجہ سعد رفیق میرے بھائی ہیں اور اکٹھے فیملی میں رہ چکے ہیں ، ن لیگ سے دوستیاں پرانی ہیں اور ایسے ہی چلیں گی۔