حکومت کی منظوری کے بغیر پنکھوں کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) حکومت کی منظوری کے بغیر پنکھوں کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابقناقص میٹیریل سے بنے پنکھے زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں، لہٰذا رواں سال جون سے صرف وزارت سائنس کے منظور شدہ پنکھے فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس ضمن میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کا ایس آر او جاری کردیا۔
ایس آر او میں اس امر کا اظہار کیا گیا کہ آئندہ سیزن میں صرف وزارت سائنس کے منظور شدہ پنکھے بیچے جاسکیں گے جس کی وجہ سے دو عدد غازی بروتھا ڈیمز کے برابر بجلی بچت ہوگی۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مطابق ملک میں اس وقت 10 کروڑ پنکھے زیر استعمال ہیں اور ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث پنکھے زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معیاری پنکھوں کے استعمال سے بجلی بچائی جا سکتی ہے، کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں سے بجلی کا بل کم ہوگا، معیاری پنکھوں کے استعمال سے 3400 میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے اور کم بجلی خرچ کرنیوالے پنکھوں کے استعمال سے بجلی کے بل میں بھی کمی آئے گی۔

وزارت کے مطابق بچت ہونے والی بجلی کو انڈسٹری و دیگر شعبوں میں استعمال کیا جاسکے گا جبکہ ایس آر او جون 2022ء سے نافذ العمل ہوگا۔