اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملٹری سکیورٹی قومی سلامتی کا صرف ایک پہلو ہے‘قومی سلامتی کے تمام پہلوؤں پر مشتمل جامع پالیسی کی تشکیل زبردست اقدام ہے،یہ دستاویز مجموعی قومی سلامتی کا تحفظ یقینی بنانے میں مددگار ہو گی .
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پرائم منسٹرآفس میں نیشنل سکیورٹی پالیسی( این ایس پی ) کے پبلک ورژن کے اجراء کے موقع پر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا جبکہ مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی کی اصل دستاویز کلاسیفائیڈ ہے‘تعلیم کا قومی سلامتی سے براہ راست تعلق ہے .
قومی سلامتی پالیسی ہماری سلامتی پر اثر انداز ہونے والے روایتی اور غیر روایتی مسائل کے وسیع تناظر میں تشکیل دی گئی ہے . دریں اثناءحکومت کی طرف سے ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی سلامتی پالیسی جاری کردی گئی ہے جبکہ پالیسی میں دفاع ، داخلہ، خارجہ اور معیشت جیسے شعبوں کو مستحکم کرنے کا تصوردینے کی کوشش کی گئی ہے .
قومی سلامتی پالیسی میں سی پیک سے متعلق منصوبوں میں دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے . نئی پالیسی کے مطابق کشمیر بدستور پاکستان کی قومی سلامتی کا اہم مفاد رہے گا، بھارت کے ساتھ امن کے خواہاں اور مسئلہ کشمیر کا حل تعلقات کا مرکزی نکتہ رہےگا . اطلاعات، سائبراور ڈیٹا سکیورٹی ترجیح اور نگرانی کیلئے استعداد بڑھائی جائے گی .
قومی سلامتی پالیسی کا حتمی ہدف عوام کے تحفظ، سلامتی، وقار اور خوشحالی ہے‘قومی سلامتی پالیسی میں اقتصادی سکیورٹی کو مرکزی اہمیت دی گئی ہے اور جیو سٹرٹیجی کے ساتھ جیو اکنامک وژن پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور قومی وسائل کا دائرہ وسیع کرنے کیلئے پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے، اس سے روایتی اور انسانی سلامتی کو تقویت فراہم کرنے کیلئے زیادہ وسائل کی فراہمی ممکن ہو گی .
. .