اپوزیشن نے فنانس ترمیمی بل کو سینیٹ سے بریک لگانے کی کوشش شروع کردی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ فنانس ترمیمی بل کو سینیٹ سے بریک لگانے کی کوشش کریں گے، بل کی منظوری کیخلاف سینیٹرز سے اپیل کریں گے، فارن فنڈنگ کیس سے بچنے کیلئے حکومت گورنراسٹیٹ بینک کے سامنے فلیٹ ہوگئی، فارن فنڈنگ کی تمام ٹرانزکشنز اسٹیٹ بینک کے ذریعے پاکستان آئیں۔
ن لیگی رہنماء احسن اقبال اور ایاز صادق آج یہاں پریس کانفرنس کررہے تھے۔احسن اقبال نے کہا کہ بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت کیوں گورنر سٹیٹ بینک کے آگے فلیٹ ہوگئی ہے اس لیے کہ فارن فنڈنگ کی جتنی ٹرانزکشنز ہیں وہ سٹیٹ بینک کے ذریعے پاکستان میں آئی ہوئی ہیں اور فارن فنڈنگ میں جتنی تحقیقات ہونی ہیں اس میں منی ٹریل لینے کیلئے سٹیٹ بینک کا بڑا کلیدی کردار ہے۔

ہم نے یہ تجویز دی تھی کہ یہ بات لکھی جائے کہ گورنر اور ڈپٹی گورنر جو مذاکرات بھی کرتے ہیں آئی ایم ایف کیساتھ وہ اپنی ملازمت کے بعد 2 سال تک کسی ایسے ادارے میں ملازمت نہیں کرسکیں گے جس کے ساتھ وہ ملک کیلیےمزاکرات کرتے رہے ہیں۔ پاکستان کی مالیاتی خود مختاری کا جو سودا ہونے جارہا ہے میں تمام سینیٹر حضرات سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنے قومی فرض کی روشنی میں اسکا جائزہ لیں کیونکہ حکومت نے قومی اسمبلی سے اسے بلڈوز کیا ہے۔
امید کرتا ہوں سینیٹ اس قانون کے اوپر بریک لگائے گی۔ اپوزیشن اپنا کردار ادا کررہی ہے اپوزیشن کے پاس نمبر نہیں ہوتے جس سے اس نے کسی بل کو شکست دینی ہے کیونکہ اگر اسکے پاس نمبر ہوں تو وہ حکومت میں ہوگی۔ اپوزیشن کا یہ فرض ہے کہ وہ حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرے۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی غفلت سے بدترین گندم کا بحران آئے گا،حکومتی سرپرستی میں کھاد سمگل اور بلیک میں فروخت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بولے کہ کھاد، ادویات اور ہر شعبہ میں مافیا پیدا ہوگیا، یہ کہہ رہے ہیں کسان کے زیادہ کھاد استعمال کرنے سے بحران پیدا ہوا۔ ساری کھاد سمگل ہوکر دوسرے ممالک جاچکی۔