قبل از وقت انتخابات کی صورت میں کونسی پارٹی ووٹرز کی اولین پسند ہوگی؟ سروے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)قبل از وقت انتخابات کی صورت میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) ہار سکتی ہے؟ اس حوالے سے نئے سروے کے نتائج سامنے آگئے۔

ملکی موجودہ سیاستی صورتحال کا موازنہ کرنے کیلئے انسٹیٹیوٹ فارپبلک اوپینین اینڈ ریسرچ (آئی پی او آر) نے ایک سروے کرایا ہے جس میں انکشاف ہوا کہ اگر پاکستان میں قبل از وقت انتخابات ہوئے تو مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

آئی پی او آر کے حالیہ سروے کے مطابق 29 فیصد پاکستانیوں نے وقت سے پہلے انتخابات کی صورت میں مسلم لیگ (ن) کو جبکہ 28 فیصد نے تحریک انصاف کو ان کی پہلی ترجیح ہونے کا بتایا۔ جب کہ 15 فیصد پاکستانی اب بھی پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے ووٹرز کی ترجیح
آئی پی او آر سروے کے مطابق صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے پنجاب میں 46 فیصد نے (ن) لیگ کو پہلی ، 31 فیصد نے پی ٹی آئی کو دوسری پسند قرار دیا۔

سندھ میں 44 فیصد ووٹرز کی پہلی پسند پیپلزپارٹی ہی ہے جبکہ 13 فیصد کو پی ٹی آئی دوسری چوائس کے طور پر بہتر لگتی ہے۔

سروے کے نتائج کے مطابق خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی 44 فیصد ووٹرز کی پہلی پسند جبکہ 17 فیصد کے ساتھ جے یو آئی ووٹرز کی دوسری پسند بن گئی ہے۔

بلوچستان کی بات کی جائے تو یہاں 20 فیصد نے حکمراں جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کو ووٹ دینے کی بات کی جبکہ 18 فیصد ووٹر تحریک انصاف کے حامی بن گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کی مقبولیت میں کمی
آئی پی او آر سروے کے مطابق 2018 کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی مقبولیت میں 4 فیصد کمی دیکھی گئی۔دوسری جانب اسی عرصے میں پاکستان مسلم لیگ ن نے اپنی مقبولیت میں 5 فیصد اضافہ کیا ہے۔سروے کے مطابق پیپلزپارٹی کی مقبولیت میں بھی 2018 کے مقابلے 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔