(قدرت روزنامہ)ملک میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں مارکیٹوں، شادی ہالز، رش والی جگہوں پر ایس او پیز کے عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا .
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان بھی وڈیولنک کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شریک ہیں جبکہ وزرائے تعلیم اور وزرائے صحت بھی اس میں شامل ہیں .
این سی او سی اجلاس میں کورونا صورتحال اور اومی کرون کی موجودہ لہر کے دوران تعلیمی سرگرمیوں پر غور کیا جائے گا .
بےقابو کورونا کو کیسے کنٹرول کیا جائے؟ صحت کی کیا نئی ہدایات جاری کی جائیں؟ اسکول کھلے رہیں یا بند کردئیے جائیں ؟ اس تمام صورتحال سے متعلق اجلاس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے .
وزیر صحت یاسمین راشد نے این سی او سی اجلاس میں پنجاب کی کورونا صورتحال سے آگاہ کیا .
انہوں نے بتایا کہ اسکولوں اورکالج کے 80 فیصد طلبہ کو ویکسینیٹ کر دیا ہے، نہیں چاہتے کہ تعلیمی ادارے بند ہوں، کیونکہ پہلے ہی تعلیم کا بہت نقصان ہوچکا ہے .
ان کاکہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا کی صورتحال قابومیں ہے،صوبے کی 57فیصد آبادی (4کروڑ60لاکھ سے زائد ) کو مکمل ویکسینیٹ کرچکے ہیں،ریچ ایوری ڈور ویکسینیشن مہم میں1 کروڑ 40 لاکھ آبادی کو ویکسینیٹ کیا ہے .
یاسمین راشد نے کہا کہ لاہور اور فیصل آباد میں 31جنوری تک ڈور ویکسینیشن مہم فیز2 جاری رہے گی،عوام کوروناسے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں،اومی کرون ویرینٹ کی شدت زیادہ ہونے کے باعث محکمۂ صحت اقدامات کر رہاہے .
. .