إِنَّالِلَّٰهِ وَإِنَّاإِلَيْهِ رَاجِعُونَ:شیخ الحدیث عبدالحمید رحمتی حملے میں شہید:قاتلوں کوبےنقاب کیاجائے:علامہ ہشام الٰہی ظہیر

پشاور(قدرت روزنامہ) شیخ الحدیث علامہ عبدالحمید رحمتی قاتلانہ حملے میں شہید:قاتلوں کو بے نقاب کیاجائے:علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے حکمرانوں سے ایک حقیقی مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سلسلہ کب تک چلے گا اور علمائے دین کے خلاف اس خطرناک سازش کےپیچھے کون ہے ، اس کا پتہ لگانا چاہے

علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ آج ان پرقاتلانہ حملہ کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے اور ان کے بھائی شیخ محمد اس وقت موت وحیات کی کشمکش میں زخمی حالت میں پڑے ہیں

علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے وزیراعلیٰ کے پی ، وزیراعظم عمران خان اور دیگر اسٹیک ہولڈرکو مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کے علم میں بھی ہے اور ایسے واقعات ہو بھی چکے ہیں کہ جن میں اہلحدیث علما کو نشانہ بنایا جارہاہے ، ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ علمائے حق کی سیکورٹی کو یقینی بنائیں

علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وہ اس معاملےکو متعلقہ حکام تک لے پہنچائیں گے اور اپنے علما کی حفاظت کے لیے یقینی انتظامات کا مطالبہ کریں گے

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کےمعروف عالم دین شیخ الحدیث علامہ عبد الحمید رحمتی کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا، انہیں آج اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے مدرسہ دار القرآن والحدیث السلفیہ قاضی آباد پشاورکے مرکزی دروازے پر کھڑے تھے،حملےمیں انکے بھائی شیخ محمد رحمتی شدید زخمی ہیں .

تفصیلات کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث خیبر پختونخوا کے نائب امیر شیخ الحدیث علامہ عبد الحمید رحمتی کو نا معلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان نے مدرسے کے باہر گولیاں مار کر شہید کردیا ،حملے میں ان کےبھائی بھی شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ،

شیخ محمد رحمتی کو چھ گولیاں لگیں ہیں اورہسپتال میں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے،حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی اداروں اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے کارکنوں کی بڑی تعداد ہسپتال کے باہر جمع ہے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو سیل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے .

دوسری طرف مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر،ناظم اعلی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم ، مفتی قاری بلال احمد قصوری کا علامہ عبد الحمید رحمتی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ علامہ رحمتی بہت بڑ ے عالم دین تھے، امن کی داعی اور بے ضرر شخصیت تھی،ان کی شہادت سے پوری جماعت رنجیدہ اور دکھی ہے .

انہوں نے کہاکہ علماء کی شہادتوں کا سلسلہ نیا نہیں ہے،ہمارے علماء کو پہلے بھی نشانہ بنایا گیا،علما ء کو ٹارگٹ کرکے مارا جارہا ہے . خیبرپختونخوا کی حکومت عوام کے جان ومال کی حفاظت میں ناکام ہو چکی ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت علامہ رحمتی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے، قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو ہم راست اقدام اٹھائیں گے . مرکزی جمعیت اہل حدیث کے پی کے اور علامہ رحمتی کے خاندان سے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں اللہ تعالی یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا فرما ئے .

. .

متعلقہ خبریں