کراچی (قدرت روزنامہ) کراچی میں نوبیاہتا شاہ رخ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوان شاہ رخ کے قتل میں ملوث ہلاک ملزم فرزند کے ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے .
فرزند نے ساتھی کو رکشہ سوار خواتین کو لوٹنے سے پہلے اتار دیا تھا . ملزم بھی واردات کے وقت فرزند کے ساتھ تھا،خیال رہے کہ کراچی میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر نوبیاہتا نوجوان شاہ رخ کو قتل کرنے والے مبینہ ملزم نے گرفتاری سے قبل خودکشی کر لی .
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ایسٹ قمر رضا جسکانی کے مطابق شاہ رخ قتل کیس میں ایک مشتبہ ملزم علی فرزند جعفری کی گرفتاری کے لیے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کی پولیس پارٹی نے گلشن اقبال بلاک 7 میں ایک ریسٹورنٹ پر چھاپہ مارا .
چھاپے کے دوران پولیس کو دیکھ کر ملزم نے اچانک اپنا پستول نکال کر کنپٹی پر رکھ کر خود کو گولی مار لی . بتایا گیا ہے کہ متوفی شعبہ انویسٹی گیشن پولیس کا سپاہی تھا جو ڈسٹرکٹ ویسٹ میں تعینات تھا .
پولیس کے مطابق خود کو قتل کرنے والے پولیس اہلکار کو سی سی ٹی وی کی مدد سے شناخت کیا گیا . ملزم کی مختلف زاویوں اور کیمروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی گئی تھی، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزم کی گلشن اقبال میں موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تھا . خیال رہے کشمیر روڈ پر واقع ایک گھر کے باہر موجود 2 خواتین کو ایک ڈاکو نے پستول دکھا کر لوٹنے کی کوشش کی . اسی دوران گھر کے اندر سے ایک نوجوان باہر نکلا اور فوری ڈاکو پر جھپٹ پڑا . اس دوران ڈکیت نے نوجوان پر گولیاں چلا دیں اور خواتین کو لوٹ کر فرار ہو گیا . پولیس کے مطابق نوجوان کی ایک روز قبل ہی شادی ہوئی تھی، جبکہ جن خواتین کے سامنے اس کا قتل ہوا، وہ مقتول کی والدہ اور بہن ہیں .
. .