محمد رضوان بمقابلہ سرفراز احمد: دو بہترین وکٹ کیپرز کا ٹاکرا
کراچی (قدرت روزنامہ)تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے دنیائے کرکٹ کو ان گنت باصلاحیت وکٹ کیپرز دیئے ہیں اور ان میں سے چند پر تو دنیا آج بھی رشک کرتی ہے، وکٹوں کے پیچھے عمدہ گلوز ورک کرنے والے ان کھلاڑیوں نے نہ صرف دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا بلکہ وہ کھیل کی پہچان بھی بنے ہیں۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 میں بھی پاکستان کے دو صف اول کے وکٹ کیپرز اپنی ٹیموں کی قیادت کریں گے، وکٹ کیپنگ کے بعد کپتانی کی مشترکہ ذمہ داری کے باعث ان دونوں کا ٹاکرا شائقینِ کرکٹ کی توجہ کا مرکز ہوگا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد پاکستان کے کپتان رہ چکے ہیں، ان کی قیادت میں پاکستان نے نہ صرف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی جیتی ہے بلکہ وہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ کے چند کامیاب کپتانوں کی فہرست میں شمار کیے جاتے ہیں۔سرفراز احمد ایچ بی ایل پی ایس ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں ساتویں نمبر پر موجود ہیں، وہ اب تک ٹورنامنٹ میں 1189 رنز بناچکے ہیں۔
اس کے علاوہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا شمار ان تین ٹیموں میں ہوتا ہے جن کی ایچ بی ایل پی ایس ایل میں جیت کی شرح 50 فیصد سے زائد ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں ٹورنامنٹ کے ابتدائی دونوں فائنلز میں رسائی حاصل کرنے کے بعد تیسرے کی فاتح بھی رہ چکی ہے۔
دوسری طرف ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان ہیں جو گزشتہ دو سالوں سے اپنے کرکٹ کیریئر کی زبردست فارم میں ہیں، وہ کیلنڈر ایئر 2021 میں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر ہیں۔محمد رضوان نے کیلنڈر ایئر 2021 میں سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 1326 رنز بنائے، اس دوران انہوں نے 119 چوکے اور 42 چھکے لگائے، اس دوران انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک سنچری اور 12 نصف سنچریاں اسکور کیں۔
رضوان کی قائدانہ صلاحیتوں پر نظر ڈالی جائے تو گزشتہ سال پہلے مرحلے میں پوائنٹس ٹیبل پر آخری پوزیشن پر موجود ملتان سلطانز کی قیادت دوسرے مرحلے کے لئے محمد رضوان کے سپرد کی گئی تو نہ صرف ٹیم کو ٹیبل ٹاپر بنایا بلکہ پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل بھی جتوا دیا۔دونوں ٹیمیں اب تک 7 مرتبہ ایونٹ میں مدمقابل آچکی ہیں، جہاں 4 مرتبہ کامیابی کا سہرا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سر سجا ہے ، ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 میں دونوں ٹیمیں 31 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور 18 فروری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں آمنے سامنے ہوں گی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل نوجوان ٹیلنٹ کو دنیا بھر کے سامنے لانےکے لیے ایک غیر معمولی پلیٹ فارم ہے ، انہیں خوشی ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں بہترین اور باصلاحیت نوجوان کرکٹرز موجود ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قیادت کرنا ان کے لیے ہمیشہ سے ایک خوشگوار تجربہ رہا ہے، بلاشبہ ان چھ برسوں میں گلیڈی ایٹرز کو کئی اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑاتاہم ہر مشکل میں ان کی ٹیم ایک یونٹ بن کر کھڑی ہوئی اور یہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مستقل مزاجی کا ایک ثبوت بھی ہے۔کپتان کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سیزنز میں ملتان سلطانز نے ہمارے خلاف بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا ہے تاہم پرامید ہیں کہ اس مرتبہ وہ ملتان سلطانز کی پیش قدمی روکنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملتان سلطانز کے پاس محمد رضوان کی صورت میں ایک جارحانہ مزاج اور جدید دور کی صلاحیتوں سے مالامال کرکٹرموجود ہے ، جو انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک ہر طرز کی کرکٹ میں مسلسل رنز کے انبار لگارہے ہیں، امید ہے کہ دونوں ٹیموں کے مابین میچ سنسنی خیز رہے گا۔
ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہےکہ انہوں نے ملتان سلطانز کو گزشتہ سال ہی جوائن کیاہے مگروہ یہاں موجود باصلاحیت اور بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے بھرپور لطف اندوز ہورہے ہیں، یقیناً اس ٹیم کی قیادت کرنا آسان نہیں ہے مگر ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی بھرپور رہنمائی سے میرا کام آسان ہوجاتا ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہمیشہ سے ایک مضبوط حریف رہی ہے، ان کی ٹیم کا اسکواڈ متوازی ہے، جو کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ 27 جنوری سے شروع ہونے والے ایونٹ میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے، خواہش ہے اس ایڈیشن میں گزشتہ سال سے بھی بہتر کارکردگی پیش کرسکیں۔
سرفراز احمد (کپتان، وکٹ کیپر)، شاہد آفریدی، جیسن رائے/ شیمرون ہیٹمائر، جیمز ونس/ ول سمیڈ، جیمز فالکنر، محمد نواز، افتخار احمد، نسیم شاہ، محمد حسنین، عمر اکمل، سہیل تنویر، بین ڈکٹ، خرم شہزاد، نوین الحق/لیوک ووڈ، عبدالواحد بنگلزئی، محمد اشعر قریشی، نور احمد/علی عمران، احسان علی، ڈین لارنس، غلام مدثر
محمد رضوان (کپتان، وکٹ کیپر)، ٹم ڈیوڈ، رائیلی روسو، اوڈین اسمتھ/جانسن چارلس، صہیب مقصود، عمران طاہر، شاہنواز دھانی، شان مسعود، خوشدل شاہ، رومان رئیس، آصف آفریدی، انور علی، عمران خان سینئر، رومان پاؤل/ڈومینک ڈریکس، عباس آفریدی، عامر عظمت، بلیسنگ مزاربانی، احسان اللّٰہ، ڈیوڈ ولی، رضوان حسین