ن لیگ کی کسی اہم شخصیت کی اسٹیبلشمنٹ کی کسی طاقتور شخصیت سے ملاقات نہیں ہوئی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ن لیگ کی کسی اہم شخصیت کی اسٹیبلشمنٹ کی کسی طاقتور شخصیت سے ملاقات نہیں ہوئی۔جنگ نیوز کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کا فیصلہ ہے ملک کو فوری اور شفاف الیکشن کی ضرورت ہے،ملک کی ضرورت ہے کہ لوگوں کے سر سے ہاتھ ہٹ جائیں۔جب تک یہ ہاتھ رہیں گے ملک میں سیاسی نظام نہیں چل سکتا۔
اسٹیٹ بینک کے بل عددی برتری ٹیلیفون کالز کے ذریعے پوری کی گئی۔خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں ادارے غیر جانبدار ہے۔کیا ادارے قومی سطح پر بھی غیر جانبدار ہیں یہ بات بحث طلب ہے۔قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مریم نواز کے کوئی بھی طریقہ استعمال کرکے حکومت گرانے کے بیان پر پوری مسلم لیگ (ن)کو اختلاف ہے کیونکہ انہی طریقوں کی وجہ سے آج ہم یہاں تک پہنچے ہیں،جب یقین ہو نظام آئین کے مطابق ہے اس وقت عدم اعتماد اس وقت لائیں گے، سودا کرکے ضمیر بیچ کے ڈیل کرکے اقتدار نہیں چاہتے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہا رخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں خرابی کی وجہ یہ ڈیلیں ہیں، ڈیلوں نے جو کچھ پاکستان کو دیا وہ سب کے سامنے ہے،نواز شریف کا ایک مطالبہ ہے حکومت گھر جائے اور شفاف انتخابات ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ میں اور مریم نواز پارٹی کے کارکن ہیں لیڈر نواز شریف ہیں، خواجہ آصف کی بات درست ہے بیانیہ شہباز شریف کا چلے گا اور شہباز شریف کا بیانیہ وہی ہے جو مسلم لیگ (ن) کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر الیکشن چوری ہوا ہے، جو بھی حکوت آئی عوام کی نمائندگی کیلئے نہیں آئی،خاص مقصد کیلئے لایا گیا۔ ای وی ایم الیکشن کے نظام کی تباہی ہے جب تک الیکشن چوری ہوں گے ملک کا نظام ٹھیک نہیں ہوسکتا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ :اپوزیشن کے 12 ارکان اجلاس میں نہیں تھے ان کی مجبوریاں تھیں جبکہ وزرا ء اور اتحادی منی بجٹ میں ووٹ دینے کو تیار نہیں تھے، جس دن بیساکھی ہٹے گی حکومت اکثریت کھو بیٹھے گی۔