سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بننے والا گانا ’تو جھوم‘ تنازع کا شکار ہو گیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بننے والا گانا جھوم تنازع کا شکار ہو گیا۔ 20 سالہ نرملا مگھانی نے پروڈیوسر پر کمپوزیشن چرانے کا الزام لگاتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔ نرملا مگھانی نے کہا ہے کہ 2019ء میں پروڈیوسر زلفی کو اپنی کمپوزیشن بھیجی جس کا جواب نہ ملا اور اب میری شاعری تبدیل کرکے گانا اپنے نام کر لیا۔
زلفی صاحب نے کہا ہے کہ میں نے آپ کی ٹیون ڈاؤن لوڈ بھی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ میں رقم کا تقاضا نہیں کر رہی لیکن اگر مجھے کریڈٹ نہ دیا گیا تو عدالت سے رجوع کروں گی۔ کوک اسٹوڈیو نے ’تو جھوم‘ گانا چوری کرنے کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔ کوک اسٹوڈیو نے عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ نرملا مگھانی کے جاری سیزن کے پہلے ریلیز ہونے والے ’تو جھوم‘ کے لیے گانا چوری کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے اور اس حوالے سے ادارے کو ایک واٹس ایپ ریکارڈنگ بھیجی گئی ہے ، واٹس ایپ کی ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ زلفی نے مئی میں اپنے نائب کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ ’تو جھوم‘ کو ایک ساز کے ٹریک پر گنگنارہے ہیں اور اس کے بارے میں ان کی رائے پوچھ رہے ہیں ، کوک اسٹوڈیو انتظامیہ کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیزن کے پروڈیوسر زلفی اور ایسوسی ایٹ پروڈیوسر عبداللہ صدیقی نے مگھانی کی جانب سے مبینہ طور پر اپنا ڈیمو زلفی کے ساتھ شیئر کیے جانے سے ایک مہینہ پہلے مئی میں ہی اس گانے پر کام شروع کر دیا تھا۔
نرملا مگھانی کا دعویٰ ہے کہ اس نے عابدہ پروین اور نصیبو لال کے گانے کے ریلیز ہونے سے چھ ماہ قبل جون میں کوک اسٹوڈیو کے پروڈیوسر کے ساتھ ایک ڈیمو شیئر کیا تھا۔ زلفی نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی بھی نمونے سے گانا کاپی نہیں کیا ، دوسری طرف میوزک پروڈیوسر اور کیوریٹر یوسف صلاح الدین نے کہا کہ صرف عدالتیں فیصلہ کر سکتی ہیں کہ کون حق پر ہے ، کسی بھی چیز سے ہیرا پھیری کی جا سکتی ہے، چاہے وہ ٹائم سٹیمپ ہو یا کچھ اور ہو، اس صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ تمام فریقین کے فونز کا فرانزک آڈٹ ہے۔