اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ذیابیطیس جان لیوا مرض تو نہیں ہے لیکن اس سے ہونے والی طبی پیچیدگیاں مریض کو موت سے ہم کنار کرنے کے ساتھ ساتھ ذہنی اور جسمانی طور پر معذور ضرور بنا سکتی ہیں . ڈاکٹر حضرات شوگر کے مریضوں کو پیروں کے حوالے سے خاص احتیاط برتنے کا مشورہ ضرور دیتے ہیں .
کیوں کہ اس موذی مرض میں مبتلا افرد میں ’پیروں کا السر‘ ہونے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں . جس کا نتیجہ پیر کاٹنے کی صورت سامنے آسکتا ہے .
طبی زبان میں اسے ’ ڈائبیٹک فٹ السر‘ کہتے ہیں . پیروں پر ہونے والے ان زخموں کو مندمل ہونے میں طویل عرصہ درکار ہوتا ہے جب کہ علاج کے بعد بھی انفیکشن کا خطرہ موجود رہتا ہے . بھارتی سائنس دان پروفیسر گوپال ناتھ اور ان کے دیگر ساتھیوں نے فٹ السر کو متبادل طریقہ کا ر کی مدد سے چند دنوں میں ٹھیک کرنے کادعوی کیا ہے .
بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ برائے مائیکروبائیولوجی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے سربراہ پروفیسر گوپال ناتھ کا اس بارے میں کہنا ہے کہ اینٹی بایوٹکس سے ڈائیبٹک فٹ السر کو ختم کرنے میں کئی ماہ اور بعض اوقات کئی سال بھی لگ جاتے ہیں .
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ایجاد کردہ متبادل طریقہ علاج ’بیکٹیریو فیج تھیراپی‘ کی مدد سے پیر کے زخم کو روایتی طریقے کی نسبت محض چند دنوں میں ٹھیک کیا جاسکتا ہے . اس تحقیق کے لیے پروفیسر گوپال ناتھ نے ذیابیطیس کے ایسے 20 مریضوں کو منتخب کیا جو ڈیڑھ ماہ سے ڈائیبیٹک فٹ السر میں مبتلا تھے .
ان مریضوں کی بیکٹیریوتھیراپی کرائی گئی جس سے ان کے زخم کچھ ہی دنوں میں مندمل ہوگئے . تحقیق کے دوسرے مرحلے میں ایسے 48 مریضوں کو چُنا گیا جن کے زخم کو 6 ہفتوں سے زائد کا وقت گزر چکا تھا . ان میں بھی بیکٹیریوفیج تھیراپی کے بہترین نتائج سامنے آئے .