خُدا اپنے بندے کو نہیں چھوڑتا، درود پاک پڑھنے کے بعد میں نے اسلام قبول کیا ۔۔سبحان اللہ۔۔ عیسائی خاتون نے اپنی قبول اسلام کی روداد سنادی
(قدرت روزنامہ)اسلام ایک آسان اور پر امن مذہب ہے۔ سمجھنے والوں کے لیے ہدایت اور
نہ سمجھنے والوں کے لیے ایک کتاب ہے۔ کچھ روز قبل اینکر پرسن ماریہ میمن نے اپنے شو میں ایک خاتون کو مدعو کیا جو عیسائی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ شادی شدہ ہیں۔ انہوں نے 43 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا جس پر وہ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ: ” میں شکر کرتی ہوں کہ پہلے بھی اہلِ کتاب تھی اور اب اہلِ کتاب ہوں۔ خُدا اپنے بندوں کو کبھی بھی نہیں چھوڑتا ہے۔ خُدا تو ہمارے پاس ہے۔ ہم اس کو جان لیں، اس کو بنا لیں یہ ہمارا ٹارگٹ ہونا چاہیے۔ ”رومینہ اپنے اسلام قبول کرنے کے سفر پر بات کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ:” میں بہت پریشان تھی، بیمار بھی تھی، کبھی ہائی بلڈ پریشر تو کبھی دیگر مسائل ایسے میں میری ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ اگر میں آپ کو ایک دعا بتاؤں تو کیا آپ پڑھیں گی؟ میں نے کہا جی بتائیں، انہوں نے مجھے درودِ پاک بتائی، جس کو میں نے پڑھتا شروع کیا۔ مجھے سکون ملتا رہا۔ پھر میرے ایک دوست عمرہ پر جا رہے تھے میں نے کہا کہ آپ میرے لیے دعا کرنا، انہوں نے مدینہ سے مجھے ایک ویڈیو پیغام اور دعا بھیجی جس میں وہ میرے اور میرے گھر والوں کے لیے دعا کرتے ہوئے کہ رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ مجھے حج و عمرے کی سعادت نصیب کرے۔ جس پر مجھے حیرت ہوئی اور ہنسی آئی۔ لیکن اس کے بعد دل میں کچھ عجیب کیفیت تھی، میں نے پھر قرآن پڑھنے کا سوچا۔ قرآن کو میں نے خود بمعہ ترجمہ 4 مرتبہ پڑھا۔ میں نے کسی ایک انسان کی بات نہیں سنی بلکہ صرف قرآن کی تعلیمات حاصل کیں۔ خود قرآن پڑھا اور اپنے آپ میں تبدیلیاں پائیں۔ میں نے اپنے چچا سے بات کی اس حوالے سے کیونکہ میں ان کی آج بھی عزت سب سے زیادہ کرتی ہوں۔ آہستہ آہستہ میں اسلام کی طرف مکمل راغب ہوگئی۔ ”میرا 1 بیٹا اور 2 بیٹیاں ہیں۔ جب میرے گھر والوں اور میرے بچوں کو پتہ چلا تو مجھے لگا کہ اب یہ طوفان تھم نہیں سکتا۔ لیکن پھر بچوں نے بھی قبول کیا۔ میں بہت پہلے اپنے شوہر سے الگ ہوچکی تھی۔ بچوں کو لگا کہ میں شاید کسی سے شادی کرنا چاہتی ہوں لیکن پھر بچوں کو پتہ چلا کہ میں نے خود اپنی مرضی سے کیا اسلام قبول۔ میری دوسری بیٹی نے مجھے سہارا دیا۔