کراچی(قدرت روزنامہ) یورپی یونین ائیر سیفٹی ایجنسی نے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں سے متعلق اکا آڈٹ سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے یورپی روٹ کی پابندیاں ختم کرنے سے صاف انکار کر دیاہے . پاکستان سول ایوی ایشن کا آڈٹ ایاسا خود کریگی یا کسی تیسرے ملک سے کرائے گی، ایاسا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے پی آئی اے کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب میں سی ای او پی آئی اے کو دو ٹوک الفاظ میں اپنا فیصلہ سنا دیا .
ایسا نے پی آئی اے کے خط کے جواب میں اکا آڈٹ سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے اکا آڈٹ کی بنیاد پرپابندیاں ہٹانے سے صاف انکار کر دیا . دو صفحات پر مشتمل خصوصی مراسلے میں کہاکہ ایاسا اکا آڈٹ کی بنیاد پر یورپی روٹ کی پابندیاں ختم نہیں کر سکتی .
کیونکہ اس آڈٹ کا یورپی روٹ پر پابندی سے کوئی تعلق نہیں،ایاسا آڈٹ کے بعد بھی سول ایوی ایشن کی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور پابندیاں ہٹانے کے لیے متعلقہ حکام سے مشاورت کرے گی .
پاکستانی ائیرلائن سے یورپی روٹ کی پابندیاں ہٹانے کے لیے پاکستان سول ایوی ایشن کا آڈٹ کیا جائے گا . ایاسا آڈٹ کے بعد یورپی روٹ کی پابندیاں ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا . خط میں پروازوں کی سلامتی،سیفٹی مینجمنٹ سسٹم سے متعلق پی آئی اے کے اقدامات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین سیفی ایجنسی نے مزید کہا کہ پیشہ وارنہ لائسنس سے متعلق ایاسا حکام کی تحقیقات اب بھی جاری ہیں، کورونا کے باعث ایاسا عملے کے سفر پر پابندی ہے، کسی تیسرے ملک کے ذریعے پابندی اٹھانے کے لیئے آڈٹ کروایا جاسکتا ہے،پی آئی اے کسی بھی پیش رفت سے متعلق ایاسا کو آگاہ کرسکتے ہیں .
. .