(قدرت روزنامہ)شادی کرنے کی خواہش سب رکھتے ہیں . کوئی چاہتا ہے 2 شادیاں کرنا تو
کوئی 3 .
لیکن کوئی عورت ایسا نہیں چاہتی کہ اس کا شوہر کسی اور سے شادی کرے . مگر بھارت میں جیسلمیر نامی ایک گاؤں ہے جہاں کوئی بھی ایک شادی نہیں کرتا بلکہ 2 یا 3 شادیاں تو وہاں عام ہیں . اگر کوئی مرد مالی حیثیت سے زیادہ امیر ہے تو وہ 4 سے زیادہ شادیاں بھی کرتا ہے . یہ وہاں ایک عام رواج ہے . چاہے کسی بھی عمر کی لڑکی سے شادی کرنا چاہیں، اس گاؤں میں کوئی منع نہیں کرتا . پسند کی شادی ہو یا گھر والوں کی مرضی کی . آپ جس طرح چاہیں شادی کریں . پولیس والے بھی منع نہیں کرتے . یہاں رہنے والے پولیس اہلکار خود بھی 18 سال سے کم عمر کی لڑکیوں سے شادی کرلیتے ہیں . اس گاؤں کا یہ رواج صدیوں سے چلا آ رہا ہے . بتایا جاتا ہے کہ یہاں زیادہ تر مرد دوسری شادی اس لیے کرتے ہیں تاکہ ان کے بچوں میں زیادہ تعداد بیٹیوں کی ہو . اگر کسی مرد کی پہلی بیوی کی اولاد بیٹی نہ ہو تو وہ دوسری شادی جلد کرنے کا سوچتے ہیں . اس سے متعلق ٹائمز آف انڈیا اور انڈیا اسپیشل کی رپورٹس میں بہت مرتبہ حقیقت بتائی جا چکی ہے . واضح رہے کہ یہ لوگ پیشے کے اعتبار سے کسان ہیں اور ہر گھر میں کھیتی باڑی کے ساتھ ساتھ جانوروں کی کھالوں سے ملبوسات بنانے کا کام کیا جاتا ہے .
. .