عثمان مرزا کیس، عدالت نے ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد کر دی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) ای الیون کے علاقے میں لڑکا لڑکی پر جنی تشدد کی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شریک ملزم عمر بلال کی بریت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ایڈیشنک جج عطا ربانی نے کیس پر محفوظ فیصلہ سنایا کہ ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اس لیے درخواست مسترد کی جاتی ہے۔شریک ملزمان نے بریت کی درخواست متاثرہ جوڑے کے بیان سے منحرف ہونے کے بعد دائر کی تھی۔
عدالت نے کیس میں تفتیشی افسر کے بیان پر جرح کے کل ملزمان کے وکلاء کو ہدایت کر رکھی ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ برس جولائی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ ایک شخص لڑکے اور لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے جب کہ وہ لڑکے کو مارتے ہوئے مغلظات بھی بک رہا ہے۔

ملزم کی اسلحے کی نمائش کرتے ہوئے پرانی ویڈیوز بھی منظرِ عام پر آ گئی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور ویڈیو آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان تک پہنچ گئی، جس کے بعد انہوں نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو ملزمان کو گرفتارکرنے کا حکم دیا۔ اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں ملزمان کے خلاف تشدد اور غیر اخلاقی ویڈیو بنانے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا ، جس میں اسلام آباد پولیس کے سب انسپیکٹر مدعی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق واقع ای الیون ٹو میں واقع اپارٹمنٹس میں پیش آیا۔ اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والے ملزم عثمان مرزا کو چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا تھا۔02 دسمبر2021ء کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں عثمان مرزا کیس میں ایف آئی اے اہلکار مسعود علی پر ملزمان کے وکلاء نے جرح مکمل کرلی تھی۔گذشتہ ہفتے لڑکا لڑکی اپنے بیان سے منحرف ہو گئے تھے اور کہا تھا کہ وہ ملزمان کو نہیں پہچانتے جس کے بعد وفاقی حکومت نے عثمان مرزا کیس کی پیروی خود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔