نوازشریف پلیز پاکستان آ جائیں
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر سابق وزیراعظم نوازشریف کو للکارا اور کہا کہ وہ انتظار کر رہے ہیں کہ نوازشریف پاکستان آئیں۔وزیراعظم نے ٹیلیفونک رابطے میں عوام کے سوالات کے جواب میں کہا کہ بڑی باتیں ہو رہی ہیں کہ ڈیل ہو گئی ہے، کہا جاتا ہے کہ نوازشریف آج آ جائے گا، کل آ جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ میں تو دعا کر رہا ہوں کہ نوازشریف لندن سے واپس آ جائے لیکن وہ واپس نہیں آنے والا۔
سارا ٹبر بھاگا ہوا ہے، کوئی پولو کھیل رہا ہے، مہنگی گاڑیوں میں گھوم رہے ہیں ، اتنا پیسہ تو برطانیہ کی رائل فیملی خرچ نہیں کرتی۔تین بار وزیراعظم رہنے والا کہتا ہے کہ اس کے بیٹے پاکستان کے شہری نہیں۔میں تو سیاست میں آیا ہی ان کے خلاف تھا،مجھے کیا پڑی تھی کہ گھٹیا لوگوں کی باتیں سنوں،شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر نہیں مجرم سمجھتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے براہ راست عوام کی ٹیلی فون کالز سنیں اور مختلف سوالات کے جوابات دیے۔ اس دوران وزیر اعظم نے معیشت اور ملکی سیاست پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جوکپڑے پہنے ہوئے ہیں، میڈ ان پاکستان ہیں، میں باہر کے کپڑے نہیں پہنتا، کوشش ہے ہر چیزپاکستان میں بنائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ گیس سے کھاد بنتی ہے اور کھادکی کمی ہوگئی ہے جبکہ بلوم برگ کے مطابق گیس بحران سے کھانے کا بحران بھی آئے گا۔
نہوں نے بتایا کہ دنیا میں خوف آگیا ہے، کھاد کی کمی ہوئی ہے، گیس کم ہوگئی ہے اور قیمیتں اوپرچلی گئی ہیں۔عمران خان کا کہنا تھاکہ گیس سے کھاد بنتی ہے، کھاد کی کمی ہوگئی ہے، بلوم برگ کے مطابق گیس بحران سے کھانے کا بحران بھی آئے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ کھاد کم استعمال ہوئی تو کھانے پر بھی اثر پڑے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے اندر سب سے زیادہ مہنگائی سے تنخواہ دار طبقہ متاثر ہے، تنخواہ دار طبقے کی مدد کیلئے احساس راشن پروگرام کوبڑھائیں گے، اب ٹیکس کلیکشن بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کی مدد کرینگے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ کارپوریٹ سیکٹر میں 980ارب کا منافع ہواہے، ملک کے بڑے تاجروں سے میٹنگ کرونگا اور انہیں کہوں گا کہ ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں، کارپوریٹ سیکٹر کو اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرناچاہیے، سارا وقت آپ سب کو پاگل نہیں بناسکتے۔ لائیو ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں پوری دنیا کا ہے، جب ہمیں حکومت ملی تو ملکی تاریخ کا 20ارب ڈالر کا خسارہ ملا، ہماری حکومت آئی تو سارا دباؤ قرض کی وجہ سے روپے پر پڑا، ہم پر بوجھ پڑا تو روپیہ گرا ، جو چیز ہم امپورٹ کرتے ہیں وہ مہنگی ہوجاتی ہے۔