حمزہ شہباز کا لاہوردھماکے کی تحقیقات میں سیف سٹی کیمرہ ناکارہ ہونے کا انکشاف

لاہور (قدرت روزنامہ) لاہوردھماکے کی تحقیقات میں سیف سٹی کیمرہ ناکارہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازشریف نے کہا کہ سیف سٹی کیمرہ ناکارہ ہونے پر تشویش ہے، کیمروں کی خرابی پر متعدد بار حکومت کی توجہ دلانے کی کوشش کی، حکومت 30 فیصد سے زائد کیمروں کی خرابی کا اعتراف خود کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور دھماکے کی تحقیقات اور وزیراعظم کی تقریر پر اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازشریف کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لاہوردھماکے کی تحقیقات میں سیف سٹی کیمرہ ناکارہ ہونے کا انکشاف تشویشناک ہے، میں بارہا اس جانب حکومت کی توجہ دلانے کی کوشش کرچکا ہوں، گذشتہ سال پنجاب اسمبلی میں پیش رپورٹ بھی30 فیصد سے زائد کیمروں کی خرابی کا اعتراف کرتی ہے ۔

دیگر منصوبوں کی طرح18 ارب کی لاگت سے لگنے والے اس عوامی منصوبے کو بھی تحریک انصاف کی نااہلی کا دیمک چاٹ گیا ہے۔ وزیراعظم اور کٹھ پتلی وزیراعلیٰ اور شہبازشریف کے لگائے منصوبوں کا کریڈٹ لینے ڈھٹائی سے پہنچ جاتے ہیں۔سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان اور بالخصوص پنجاب کو کاری ضرب لگائی گئی ہے، ان کی توجہ دھونس ، دھمکی، عوام کی زندگی اجیرن کرنا، سیاسی انتقام اور لوٹ مار پر ہے۔
گزشتہ روز بھی ایک ہارا ہوا شخص اپنی نااہلی اور بد انتظامی پر پردہ ڈالنے کے لئے لایعنی بھاشن دے رہا تھا۔ شہباز شریف کو تو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی سے اور ہائیکورٹ کے تین ممبر بینچ سے کلین چٹ ملی۔ سیاسی انتقام کے تحت بنائے گئے جھوٹے کیسز میں چار سالوں میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہو سکی۔ عمران نیازی صاحب بتائیں کہ توشہ خانے کا حساب کب قوم کو دیں گے۔
فارن فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کی چشم کشا رپورٹ پر ان کی زبان گنگ ہو جاتی ہے۔ چائے والوں کے نام پر پیسے بٹورے گئے اب ریاست مدینہ کا مقدس نام استعمال کر کے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ملکی سلامتی داؤ پر لگانے معیشت کو زندہ درگور کرنے اور عوام کو مہنگائی کی کھائی میں دھکیلنے کا یوم حساب قریب آ گیا ہے۔ عمران خان اور ان کا نا اہل کرپٹ ٹولہ عوامی عدالت میں حساب دینے کی تیاری پکڑیں۔
دوسری جانب دنیا نیوز کے مطابق تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور دھماکے کی تحقیقات کیلئے دہشتگرد کی لاری اڈا تک موومنٹ کیمروں سے ٹریک کی گئی، ایک شخص ڈیوائس رکھنے کے بعد رکشے میں بیٹھا، رکشہ ڈرائیور نے دہشتگرد کو لاری اڈا کے قریب اتارا، لاری اڈا اترنے کے بعد دہشتگرد کیمروں کی رینج میں نہیں آیا۔